ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونے کی اجازت دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس میں بانی پی ٹی آئی کو بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونے کی اجازت دے دی۔

تفصیلات کے مطابق آج منگل کو سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس سے متعلق اپیلوں پر سماعت کی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ بڑی عجیب صورت حال ہے کہ درخواست گزار اپیل میں ریسپانڈنٹ ہیں اور ان کی نمائندگی نہیں۔

چیف جسٹس نے کہا بانی پی ٹی آئی کا خط پہلے ہمارے نوٹس میں نہیں لایا گیا، پہلے بتایا جاتا تو اس حوالے سے مشاورت کر کے انتظامات کرتے، بانی پی ٹی آئی اس کیس میں فریق ہیں، ان کی نمائندگی ہونی چاہیے، اس لیے بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پر حاضری کے لیے انتظامات کیے جائیں۔

- Advertisement -

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ وہ کب تک انتظامات کرلیں گے؟ اٹارنی جنرل کی ایک ہفتے کی مہلت کی استدعا کی۔ چیف جسٹس نے کہا ہم بانی پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا ایک اپیل وفاق کی ہے، دوسری اپیل پرائیویٹ ہے، متاثرہ فرد ہی اپیل دائر کر سکتا ہے، وفاق کیسے متاثرہ فریق ہے؟ وکیل وفاقی حکومت نے کہا وفاقی حکومت کی نیب ترامیم کو کالعدم قرار دیا گیا اس لیے ہم متاثرہ فریق ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے اس پر کہا کہ سپریم کورٹ نے کئی کیسز میں اصول طے کیا کہ فیڈریشن متاثرہ فریق نہیں ہو سکتی، عدالت متاثرہ فریق کی تشریح کر چکی کہ حکومت متاثرہ فریق نہیں ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا اگر کوئی مرکزی کیس میں فریق ہے تو وہ متاثرہ ہوتا ہے، جس کے خلاف بھی فیصلہ ہو اسے اپیل کا حق ہوتا ہے، جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کسٹمز ایکٹ کیس میں عدالت قرار دے چکی کہ کوئی متاثرہ فریق نہیں ہو سکتا۔

مخدوم علی خان نے کہا کہ کسٹمز کے کیس میں اپیل ایک افسر نے دائر کی تھی، کیا وفاق کو حق نہیں کہ اپنے بنائے ہوئے قانون کا دفاع کر سکے؟ نیب ترامیم سے بانی پی ٹی آئی کو کوئی ذاتی نقصان نہیں ہوا تھا، چیف جسٹس نے کہا مناسب ہوگا آپ اپنے بنیادی نکات ہمیں لکھوا دیں، بنیادی نکات عدالتی حکم کے ذریعے بانی پی ٹی آئی تک پہنچ جائیں گے تاکہ وہ جواب دے سکیں، کیوں کہ اس وقت وہ آپ کے دلائل نہیں سن رہے۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں