تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

سات ماہ سے پاناما کی بات ہو رہی ہے یہ آج بھی وقت مانگ رہے ہیں، عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 7 ماہ سے پاناما کی بات ہو رہی ہے۔ حکومت آج بھی وقت مانگ رہی ہے۔ اٹارنی جنرل پاکستانیوں کے ٹیکس کے پیسہ سے تنخواہ لے رہا ہے، اسے کس نے اجازت دی کہ وہ ایک کرپٹ خاندان کا کیس لڑے۔

آج سپریم کورٹ میں پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان حکومت پر برس پڑے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے بچوں کے جواب آنے تھے، وہ کیوں نہیں آئے؟ وزیر اعظم نے خود جواب جمع کروا دیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل کس حیثیت سے شریف خاندان کا کیس لڑ رہا ہے۔ وہ پاکستان کا ملازم ہے شریف خاندان کا نہیں۔ اٹارنی جنرل پاکستانیوں کے ٹیکس کے پیسہ سے تنخواہ لیتا ہے۔ اسے کس نے اجازت دی کہ وہ ایک کرپٹ خاندان کا کیس لڑے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم 7 مہینے سے پاناما کی بات کر رہے ہیں۔ ابھی بھی نواز شریف نے تیاری نہیں کی اور عدالت سے لمبا وقت مانگ لیا۔ ہمیں کہتے ہیں کہ قوم کو تنگ کیا ہوا ہے، ہم نے نہیں آپ نے قوم کو تنگ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ درخواست کی حق سماعت کو چیلنج نہیں کریں گے لیکن انہوں نے چیلنج کیا ہے۔

انہوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں کو قابل سماعت قرار دینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کا کرپشن زدہ ہونا بہت بڑا کرائسس ہے۔ دنیا بھر کے اخباروں میں ہمارے وزیر اعظم کی تصویر آئی کہ ان کا نام پاناما لیکس میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سوال کیا کہ قوم کو بتائیں ان کا پیسہ کہاں ہے، اس پر ہمارے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔ آپ نے جو ہمارے کارکنوں پر شیلنگ کروائی اس سے خیبر پختونخوا میں بے پناہ نفرت پھیلی۔

واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں وزیر اعظم نے اپنا تحریری جواب داخل کروا دیا۔ اپنے جواب میں انہوں نے آف شور کمپنیوں کی ملکیت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بچے ان کے زیر کفالت نہیں ہیں۔

عدالت نے یکم نومبر کو تمام فریقین کو پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے اپنے ٹی او آرز جمع کروانے کی ہدایت کی تھی تاہم صرف عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے ٹی او آرز جمع کروائے۔

عدالت نے تمام درخواست گزاروں اور وزیر اعظم کے وکیل کو پیر تک اپنے ٹی او آرز جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

Comments

- Advertisement -