لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ خون کے آخری قطرے تک عوام کے لئے لڑوں گا، پاکستانی قوم نے کبھی مجھے مایوس نہیں کیا، انہوں نے اپنے منشور کے گیارہ نکات بھی پیش کیے۔
مینار پاکستان لاہور میں پی ٹی آئی کے زیر اہتمام ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج میں نے نعرے نہیں لگوانے، پاکستان کے لئے نیا پروگرام دینا ہے، سوچیں پاکستان بنانے کی کیا ضرورت تھی؟ جیسا پاکستان آج ہے نہ یہ قائداعظم کی سوچ تھی نہ یہ علامہ اقبال کا نظریہ ہے۔
قائداعظم جانتے تھے کہ ایک دن ہندوستان میں مسلمانوں کا وہ حال ہوگا جو آج کشمیریوں کا حال ہے، جو پاکستان قائداعظم چاہتے تھے اس میں سب انسانوں کےحقوق تھے، پاکستان کو مدینہ کی ریاست کے ماڈل کی طرز پرملک بننا تھا، قائد اعظم کے مخالفین بھی ان کو صادق اورامین کہتے تھے، کدھر قائداعظم اور کدھر پاکستان کے موجودہ لیڈر۔
عمران خان نے مینار پاکستان جلسے میں اپنے منشور کے گیارہ نکات بھی پیش کیے، انہوں نے بتایا کہ
پہلا نکتہ : تعلیم سب کے لئے یکساں ہو گی۔
دوسرا نکتہ : صحت کی کسی غریب آدمی کو فکر نہیں ہوگی عالمی معیار کی صحت کا نظام لائیں گے۔
تیسرا نکتہ : ٹیکس 8 ہزار ارب جمع کریں گے، پاکستان کو قرض سے نجات دلائیں گے۔
چوتھا نکتہ : کرپشن سے کمایا گیا اور ملک کے باہر سے پیسہ واپس لایا جائے گا۔
پانچواں نکتہ : نیب اور عدالت آزادانہ کام کرے گی۔
چھٹا نکتہ : نوجوانوں کو روزگار فراہم کریں گے۔
ساتواں نکتہ : سیاحت کو فروغ دیں گے ہر سال سیاحت کے 4 نئے مقامات بنائیں گے، بے روزگاروں کو نوکریاں دیں گے۔
آٹھواں نکتہ : زراعت کیلئے ایمرجنسی نافذ اور کسان کی حالت کو بہتر بنائیں گے۔
نواں نکتہ : وفاق کو مضبوط کریں گے، فاٹا کو خیبرپخونخواہ میں ضم کریں گے تمام صوبوں کو جائز حقوق دیں گے۔
دسواں نکتہ : سارے پاکستان میں دس ارب درخت لگائیں گے پانی اور ماحول صاف کریں گے۔
گیارہواں نکتہ : پاکستان کی پولیس کو غیر سیاسی اور بہتر کریں گے عدالت کے معیار کو بہتر بنائیں گے سارے پاکستان میں عورتوں کے لئے پولیس اسٹیشن کھولے جائیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 2008تک ملک پر 6ہزارارب روپےقرضہ تھا،13-2008میں پاکستان کاقرضہ دگنا ہوگیا، ن لیگی حکومت میں 13ہزارسے قرضہ 27ہزار ارب روپے ہوگیا، ہم مزید قرضے لے رہے ہیں قرضے اور اس کا سود واپس کرنے کیلئے، قرض کی رقم عوام سے وصول کی جائے گی، کھانے پینےکی اشیاء، ڈیزل غرض ہرچیز پرٹیکس لگےگا، مقروض ملک آزادی کھو بیٹھتا ہے، قرضے دینے والا آپ کو فتح کیے بغیر غلام بنا سکتا ہے۔
عمران خان نے بتایا کہ نائیجیریا کے بعد پاکستان کے ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے، ہم تباہی کی طرف جارہے ہیں، آسٹریلیا کی آبادی جتنے ڈھائی کروڑ ہمارے بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مسلمان جب تک اصولوں پر رہے عظیم قوم رہے، مسلمانوں میں بادشاہت آئی تو امیراور غریب کیلئےعلیحدہ علیحدہ انصاف بنا، طاقتور اور غریب کیلئے علیحدہ قوانین سے قومیں تباہ ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستانی وزیر اعظم کا امریکہ میں شاندار استقبال کیا جاتا تھا اور آج وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کے امریکی ایئرپورٹ پر کپڑے اتارے جاتے ہیں، پاکستان کے سربراہ سے امریکی ایئرپورٹ پر ایسا ہونا شرمناک عمل ہے، جب کہ ہمارا وزیراعظم امریکی صدر کے سامنے بیٹھ کر بات ہی نہیں کرسکتا، نوازشریف اوباما کے ساتھ پریس کانفرنس میں پرچی پر لکھا بولتارہا، ایک طرف ذلت اور دوسری طرف وہ پاکستان جس کیلئے لاکھوں قربانیاں دی گئیں، 1990تک پاکستان برصغیرمیں سب سے تیزی سے آگے جارہا تھا، آج حالات آپ کے سامنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا حکمران اپنا چیک اپ کرانے کیلئے لندن جاتا ہے، سارا شریف خاندان باہر بیٹھا ہے، چھوٹی سے مرض پر بھی سرکار میں بیٹھے لوگ علاج کیلئے باہر جاتے ہیں، چھوٹا سا مافیا ملک کو وہاں لے جارہا ہے جہاں ملکی سلامتی کو خطرہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پہلے الیکشن میں ہماری پارٹی ہاری، دوسرے الیکشن میں ایک سیٹ ملی، میں ہار نہیں مانتا، آخری گیند تک مقابلہ کرتا ہوں، اسی گراؤنڈمیں 30اکتوبر2011میں عوام آئی، پارٹی اگلے مرحلے میں چلی گئی، مافیا ادارے کنٹرول کرتا ہے، اس کو خونی انقلاب کے بغیرشکست نہیں دے سکتے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ دینی مدرسوں میں25لاکھ بچے پڑھ رہے ہیں، کبھی کسی نے ان کی پرواہ کی، شہبازشریف بتائیں کہ اب تک عالمی معیار کی کتنی جامعات بنائیں؟ پنجاب میں سب سے زیادہ بچیاں اسکولوں سے باہر ہیں، 350ارب پنجاب کابجٹ ہے، کتنے اسپتال بنائے جس میں شریف خاندان کا علاج ہوسکے۔
میرا2دفعہ شوکت خانم میں علاج ہوا،میں تو باہرنہیں گیا، ہری پور میں آسڑیا کےاشتراک سے یونیورسٹی بن رہی ہے، لاہور کے لوگوں کو کتنا پینےکا صاف پانی دیا گیا، شہبازشریف نے10سالوں میں تعلیم کو کتنابہتربنایا؟ سڑکیں اور پل بنانے سے نہیں انسانوں پر پیسہ خرچ کرنے سے ملک بنتے ہیں۔
یہ ہے وہ وقت جب ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ کون سا راستہ پکڑنا ہے، بچوں سے ظلم ہورہا ہے، ماں باپ بتاتے ہوئے ڈرتے ہیں، میرے11نکات 10کروڑ پاکستانیوں کو غربت سے نکالیں گے، میرے نکات ملک میں ایک انصاف کا نظام لے کر آئیں گے، یقین دلاتا ہوں پاکستان ایک عظیم ملک بن سکتا ہے۔
قبل ازیں ان کا کہنا تھا کہ کارکنوں کا جذبہ گزشتہ روز سے دیکھ رہا ہوں، آج دل کی گہرائیوں سے لاہور کے پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سوات، گلگت بلتستان سے کم لوگ آئے لیکن آئےضرور، آج جلسےمیں مختلف شہروں سےبھی لوگ آئےہیں،سب کاشکریہ۔ اتنے بڑے منظم جلسے کی پاکستان میں کوئی مثال نہیں ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔