تازہ ترین

موجودہ آرمی چیف کیساتھ کوئی تنازع نہیں، ان سے اب تک رابطہ نہیں ہوا، عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے میرا کوئی تنازع نہیں، عہدہ سنبھانے کے بعد اب تک ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

زمان پارک میں صحافیوں سے ملاقات میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ سے ورکنگ ریلیشن بہترین تھا لیکن اچانک ان کے رویے میں تبدیلی ایکٹینشن کے بعد محسوس کی، ایکسٹینشن کے بعد کہا گیا کہ احتساب چھوڑیں اور این آر او دے دیں۔

عمران خان نے کہا کہ حسین حقانی کو جنرل (ر) باجوہ نے لابنگ کے لیے امریکا میں ہائر کیا، مجھے اینٹی امریکا ثابت کرنے کی کوشش پاکستان سے ہوئی، امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو نے جو کہا وہ سبق پاکستان سے پڑھایا گیا تھا، حسین حقانی میرے خلاف مہم اور جنرل (ر) باجوہ کی تشہیر کرتے رہے، وہ کمر پر چھرا مار رہے تھے اور ساتھ ہی ہمدردی بھی کر رہے تھے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اسمبلیوں میں واپسی کا امکان مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں جا کر کیا کریں گے، واپسی جانے کا کوئی فائیدہ نہیں، ملک میں شفاف الیکشن ہوں اور پائیدار حکومت بنے، شفاف الیکشن سے ملک میں استحکام آئے گا، اسٹیبلشمنٹ معیشت سمیت سب بحرانوں سے نکالنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

ملک میں دہشت گردی میں اضافے پر عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو افغانستان کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں، ہمارے موجودہ افغان حکومت کے ساتھ بہترین تعلقات تھے، دہشت گردی بیچ کر ڈالرز کمائے جا سکتے ہیں، پرویز مشرف نے بھی دہشت گردی بیچ کر ڈالرز کمائے لیکن 80 ہزار جانوں کا ضیاع ہوا۔

صحافیوں سے ملاقات میں انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین سے متعلق بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نجم سیٹھی کو کرکٹ کی الف ب نہیں معلوم، رمیز راجہ کے دور میں پاکستان ٹیم فائنل میں پہنچی، انہوں نے پیسے بچائے اور یہ لٹا رہے ہیں، نجم سیٹھی کو لانے کے لیے پی سی بی کا آئین تبدیل کر دیا گیا۔

Comments

- Advertisement -