تازہ ترین

ان کا مقصد مجھے راستے سے ہٹانا ہے ، عمران خان

لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت الیکشن کرانے نہیں بلکہ پی ٹی آئی ختم کرانے آئی ہے، ان کا مقصد مجھےراستے سے ہٹانا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ہفتے کی صبح گھرسےنکلا تھا ، بشریٰ بیگم کوخداحافظ کہہ کرگیاتھا، مجھے علم تھا یا جیل جاؤں گایاماراجاؤں گا۔

عمران خان نے جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کا احوال سناتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 4 گھنٹےلگے مجھے ٹول پلازہ سےکورٹ پہنچنےمیں کہ اچانک شیلنگ شروع کردی گئی ،لوگ پتہ نہیں کہاں سے آئے، ایک آدمی مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہونے جارہا تھا،اوپرسےپتھرمار رہے تھے، راستےمیں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب میں اندرجاتاہوں تودیکھتاہوں کہ پولیس ہی پولیس تھی، کچھ افراد سول کپڑوں میں آئے اور مارناشروع کیاتوپولیس نے شیلنگ کی، میرا کارکن آیا اور اشارہ کیا کہ آپ یہاں سے جائیں یہ مارنے آئے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے وکلا پر تشدد کیا گیا انہیں اندر جانے نہیں دیا گیا، اتنی نفری کبھی ایک شخص کے لئے نہیں دیکھی،چیف جسٹس صاحب نوٹس لیں، چیف جسٹس نوٹس لیں جو ملک میں حالات ہورہےہیں میں ایسے کبھی نہیں دیکھے۔

انھوں نے بتایا کہ ان کا ایک ہی مقصد ہے عمران خان کو راستے سے ہٹا دو، یہ سمجھتے ہیں میں اگر جیل میں بھی گیاتونتائج پرفرق نہیں پڑے گا، جس نے مجھ پر حملہ کیا اس کا بیان تو یہ ویڈیو لنک پر لے لیتے ہیں، میری جان کو خطرہ ہے پھر بھی مجھے عدالت میں پیشی کیلئے بلایا جاتاہے۔

وزیرآباد حملے کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ حملے سے ڈیڑھ ماہ پہلے کہنا شروع کر دیا کہ مجھے مذہبی انتہا پسند مار دیں گے ، جوڈیشل کمپلیکس میں میری کیا سیکیورٹی تھی سب نے دیکھا، جوڈیشل کمپلیکس سے میرے وکلا کو نکال دیاگیا تھا، 20لوگ کون تھے جنہوں نے اینٹیں مارکراشتعال دلانے کی کوشش کی۔

موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ حکمرانوں کوکوئی فکر نہیں ،ان کو صرف مال بنانےکی فکر ہے، میرے خلاف تقریباً100مقدمات کئےجاچکے ہیں۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ محسن نقوی آج اربوں پتی بن چکا ہے ، موجودہ نگراں حکومت الیکشن کرانے نہیں بلکہ پی ٹی آئی ختم کرانے آئی ہے، میری درخواست ہے میرے وڈیو بیان لئے جائیں، میں سب سوالوں کے جواب دوں گا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف کریک ڈاؤں کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ میری سینئرلیڈر شپ کے گھروں پررات سےحملےہو رہےہیں، حملے یہ لوگ کروا رہے ہیں مگر بدنام پولیس ہورہی ہے ، حسان نیازی ضمانت لیکر نکلتا ہے اس کوگاڑی میں ڈال کر لےجاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ظل شاہ کو بے رحمی سے قتل کردیا گیا، میرے گھر کا دروازہ توڑ دیا گیا، پلاسٹک کی بوتل میں پیٹرول بم ملا ہے، میرے گھر سے نوکر کو اٹھا کر لے گئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ بدھ کوجلسہ کرنا تھا اب پتا چلا کل عدالت فیصلہ کرےگی، اوورسیزدنیا کو بتائیں کہ پاکستان میں انسانی حقوق پامال ہورہےہیں، یہ لوگ الیکشن کا ماحول بننے نہیں دے رہے، ملک میں اسوقت قانون اور آئین کا قتل ہورہا ہے۔

عمران خان نے سوال کیا کہ میں نے ایسی کیا غلطی کی کہ مجھ پر دہشتگردی کے مقدمات بنائےگئے، جوڈیشل کمپلیکس کےاندر جاتا اور یہ دروازے بند کردیتے تو کون تحفظ دیتا، ان کا مفاد مجھے مارنے میں ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان کو پتہ ہے کہ میں نے آج تک قانون نہیں توڑا، میں گولیاں لگنےکے بعدبھی عدالتوں میں پیش ہواہوں، جب پیشی کیلئے گیا تو نظر آرہا تھا یہ کرنے کیاجارہےہیں، ان کا مقصد مجھے اشتعال کے نام پر قتل کرنے کاتھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو ہراساں کیاجارہاہے، ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش ہورہی ہے، زمان پارک جو لوگ آئے انھوں نے طالبان قرار دے دیا ، ایک کارکن کی تردید آئی کہ میں تو کبھی زمان پارک گیا ہی نہیں، یہ انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔

مریم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جھوٹوں کی رانی ایسے گھوم رہی ہے جیسے یہ ملک اسکی جاگیر ہے، جھوٹوں کی رانی کاباپ نیلسن مینڈیلا بنا بیٹھا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ایک ہی پارٹی ہے جو ملک میں انتشار نہیں چاہتی وہ تحریک انصاف ہے، ہم پر امن ہیں ہم نے ہتھیار نہیں اٹھانا کیونکہ ہم الیکشن چاہتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ میں بیگز اٹھا کر اس ملک سے نہیں جانے والا ، مجھے موت کا خوف نہیں ملک کی فکر ہے ،یہ کوشش کررہے ہیں کہ ملک کے اہم ادارے کو ہمارے کیخلاف ورغلائیں لیکن فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ٹوئٹر پر امپورٹڈ حکومت نامنظور کے ٹرینڈ نے ریکارڈ توڑ دیا ، یہ میناز پاکستان پرجلسہ نہیں کرنے دے رہیں کیونکہ ان کوپتہ ہے ریکارڈ لوگ آئیں گے، یہ راستہ ملک کی تباہی کاراستہ ہے، ہمارا صرف ایک ہی مطالبہ ہےکہ صاف وشفاف الیکشن کرائیں۔

Comments

- Advertisement -