اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں اپنی نااہلی کے فیصلے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔
توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد عمران خان نے پہلا ویڈیو بیان جاری کر دیا جس میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، الیکشن کمشنر نے سازش اور مافیا کا حصہ بن کر جانبدار فیصلہ کیا، جانبدار فیصلے کے خلاف آج پوری قوم سڑکوں پر نکلی، کل رات ہی ساتھیوں کو بتا دیا تھا کہ مجھے نااہل کرایا جائے گا۔
چیئرمین عمران خان کا قوم کے نام اہم ترین پیغام۔ (1/2)
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/eKW75EJ6o0
— PTI (@PTIofficial) October 21, 2022
عمران خان نے کہا: ’توشہ خانہ کا قانون نواز شریف اورا ٓصف علی زرداری نے توڑا۔ انہوں نے 4 مہنگی گاڑیاں توشہ خانہ سے نکالی۔ قانون کہتا ہے کہ توشہ خانہ سے گاڑی نہیں نکال سکتے۔ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے کیسز پر آج تک الیکشن کمیشن نے فیصلہ نہیں دیا۔ چیف الیکشن کمشنر وہ شخص ہے جو ڈھائی سال سے ہمارے خلاف کام کر رہا ہے۔ کمشنر نے 8 جانبدار فیصلے دیے جنہیں عدالت نے کالعدم قرار دیا۔ ووٹنگ مشین کو چیف الیکشن کمشنر نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارتی کے ساتھ مل کر نہیں آنے دیا۔‘
چیئرمین عمران خان کا قوم کے نام اہم ترین پیغام (2/2)
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/GcfqnI0ePG
— PTI (@PTIofficial) October 21, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں پیسہ چلتا ہے، تصدیقی ووٹ کے لیے سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا لیکن چیف الیکشن کمشنر نے نہیں مانا، یوسف رضا گیلانی کا بیٹا سینیٹ الیکشن میں پیسے دیتے ہوئے پکڑا گیاجس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، آڈیو لیکس میں بھی چیف الیکشن کمشنر کی جانبداری کے ثبوت آئے، چیف الیکشن کمشنر پلاننگ کر رہا تھا کہ کہاں ہمارے ووٹ کمزور ہیں، جن حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوا ان کے استعفے پلاننگ سے منظور کیے گئے تھے۔