لاہور: سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک اںصاف عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کی علیحدگی اختیار کرنے پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ہم نے پاکستان میں جبری شادیوں کے بارے میں تو سن رکھا تھا لیکن پی ٹی آئی کیلیے جبری علیحدگی کا نیا عجوبہ متعارف کروایا گیا ہے۔
عمران خان نے لکھا کہ ’حیران ہوں ملک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں غائب ہوگئی ہیں؟‘
متعلقہ: 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کی نیب میں پیشی کا احوال سامنے آگیا
We had all heard about forced marriages in Pakistan but for PTI a new phenomenon has emerged , forced divorces.
Also wondering where have all the human rights organizations in the country disappeared.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 23, 2023
9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پُرتشدد مظاہروں میں نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ مشتعل مظاہرین نے کور کمانڈر ہاؤس لاہور اور پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت کو مکمل نذر آتش کیا۔
اس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے شر پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا جبکہ کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کو نظر بند کیا گیا۔
آج سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما شریں مزاری نے نہ صرف پارٹی بلکہ سیاست بھی چھوڑنے کا اعلان ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ انہیں متعدد بار گرفتار کیا گیا۔ شریں مزاری کے بعد فیاض الحسن چوہان نے پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ سے تعلق رکھنے والے متعدد اراکین قومی و صوبائی اسمبلی پی ٹی آئی چھوڑ چکے ہیں۔