منگل, مئی 14, 2024
اشتہار

190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کی نیب میں پیشی کا احوال سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ منتقلی کیس میں آج سابق وزیر اعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی میں پیشی کا احوال سامنے آگیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ نیب نے آج عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ منتقلی کیس میں طلب کیا، چیئرمین پی ٹی آئی سے 4 گھنٹے تفتیش کی گئی جبکہ انہیں کو متعلقہ دستاویزات فراہم کیں اور جواب طلبی کی گئی۔

ذرائع کے مطابق عمران خان اپنے حق میں خاطر خواہ دستاویزات اور ثبوت نہیں لائے تھے، سابق وزیر اعظم کو متعلقہ دستاویزات اور سوالات فراہم کر دیے گئے، ان کو اگلی پیشی پر دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی۔

- Advertisement -

کیس میں عمران خان کو اپنے حق میں دفاع کرنے کے بھرپور مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

قبل ازیں عمران خان نے نیب کے 19 مئی کے نوٹس کا تحریری جواب جمع کروایا جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب نوٹس سے واضح ہے کہ الزامات وفاقی کابینہ کی جانب سے رازدارانہ معاہدے کی منظوری ہے، 190 ملین پاؤنڈ کی رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں موجود ہے، رقم سے قسم کا کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا۔

جواب میں کہا گیا کہ ذاتی طور پر این سی اے سے طے معاہدے کا حصہ نہیں تھا لہٰذا کوئی معلومات نہیں، نیب کی جانب سے کرپشن کے الزامات من گھڑت، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہیں، نیب کی جانب سے ضروری دستاویز فراہم نہ کرنے کا الزام بھی غلط ہے، نیب کال اپ نوٹس کے جواب میں میری دسترس میں موجود دستاویز جمع کرائی جاچکی ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں یا میری اہلیہ نے ٹرسٹی کے طور پر کسی اراضی یا دیگر ذرائع سے مالی فائدہ نہیں اٹھایا، کابینہ نے رازدارانہ معاہدے کی منظوری متفقہ طور پر قانون کے مطابق دی تھی، نیب میں پیشی سے قبل گزشتہ جواب میں اعتراضات سے آگاہ کرچکا ہوں۔

’نیب انکوائری رپورٹ نو مئی کو غیرقانونی گرفتاری کے بعد موصول ہوئی جو پولیس لائنز میں رہ گئی۔ درخواست ہے انکوائری رپورٹ کی ایک کاپی زمان پارک رہائشگاہ پہنچائی جائے۔‘

القادر ٹرسٹ کیس ہے کیا؟

نیب کے مطابق یہ مقدمہ القادر یونیورسٹی کیلیے زمین کے غیر قانونی حصول کا ہے، نیشنل کرائم ایجنسی یو کے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کی غیر قانونی وصولی سے فائدہ اٹھایا گیا، تفتیشی عمل کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ کو کال اپ نوٹس جاری کیے گئے، یہ دونوں القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹی ہیں۔

نیب کے مطابق سابق معاون خصوصی شہزاد اکبر کیس میں ملوث اور کلیدی کردار رہے، شہزاد اکبر اور عمران خان نے خفیہ معاہدے کی دستاویز چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، 190 ملین پاؤنڈ کی رقم قومی خزانے میں جمع ہونا تھی، 190 ملین پاؤنڈ کو نجی سوسائٹی کے کیس میں ایڈجسٹ کیا گیا جسے سپریم کورٹ نے نمٹایا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں