تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

عمران خان پولیس لائن ہیڈ کوارٹر منتقل، سب جیل کا درجہ دے دیا گیا

سابق وزیراعظم عمران خان کو تفتیش کے لیے پولیس لائن ہیڈ کوارٹر منتقل کردیا گیا ہے جب کہ پولیس لائن کو سب جیل کا درجہ دے دیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیے گئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ کیس کی سماعت آج ہوگی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج ہمایوں دلاور سماعت کریں گے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اور عدالتی عملہ بھی پولیس لائن پہنچ گیا ہے۔ عمران خان پر توشہ خانہ کیس میں آج فرد جرم عائد کی جائے گی جب کہ القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم کے ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے زیادہ سے زیادہ پانچ روز کے ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

عمران خان کو رات گئے جوڈیشل کمپلیکس کے بجائے عمران خان کو پولیس گیسٹ ہاؤس میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور منگل بدھ کی درمیان پولیس گیسٹ ہاؤس کو پیشی  کے لیے مقرر کیا گیا تھا اور وفاقی حکومت نے اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

عمران خان کو تفتیش کے لیے پولیس لائن ہیڈ کوارٹر منتقل کردیا گیا ہے جب کہ پولیس لائن ہیڈ کوارٹر کو سب جیل کا درجہ دے دیا گیا ہے اور دونوں عدالتوں کو پولیس لائن ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین کو نیب راولپنڈی کے آفس سے پولیس لائن لایا گیا ہے۔ صرف عدالتی عملے اور نیب کی ٹیم ہی پولیس لائن کے اندر جا سکے گی جب کہ میڈیا کو بھی وہاں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے بعد عمران خان کو وہیں رکھا جائیگا، نیب کی تین رکنی تفتیشی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر کی سربراہی میں عمران خان سے سب جیل میں تفتیش کرے گی۔

اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما اور معروف قانون دان بابر اعوان سمیت دیگر رہنماؤں کو پولیس ہیڈ کوارٹر کے اندر نہیں جانے دیا گیا ہے جب کہ وکلا اور پی ٹی آئی کارکنوں کی بھی بڑی تعداد بھی وہاں پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔

دوسری جانب پولیس لائن ہیڈ کوارٹر کے مرکزی دروازے کی سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس لائن ہیڈ کوارٹر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے اور وہاں بڑی تعداد میں کنٹینرز بھی پہنچا دیے گئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -