لاہور: سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاہزیب لاہور کے میو اسپتال میں وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں، دوسری طرف انھیں گولی مارنے والے پولیس اہل کاروں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک بار پھر پولیس گردی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا، 17 سالہ شاہ زیب نامی نوجوان موٹر سائیکل پر جا رہا تھا، اندھیرے میں پولیس اہل کاروں کو نہ پہچان سکا، تو اہل کاروں نے تعاقب کر کے اس پر گولی چلا دی۔
پولیس اہل کار کے فائر سے شاہ زیب شدید زخمی ہو گیا تھا، ان کے بھائی بابر کا کہنا تھا کہ گولی کندھے سے داخل ہو کر پیٹ میں گھسی، جس سے وہ شدید زخمی ہوا، مقامی اسپتال میں وینٹی لیٹر میسر نہ ہونے کے سبب انھیں لاہور کے میو اسپتال منتقل کرنا پڑا۔
پولیس کی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان زخمی
یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ پولیس اہل کار سڑکوں پر اندھیرے پاکٹس میں کھڑے ہو کر اچانک کیوں سامنے آتے ہیں، عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ پولیس اہل کاروں کی آواز پر موٹر سائیکل سوار انھیں چور سمجھ کر بھاگ جاتے ہیں۔
زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا نوجوان شاہ زیب کے بھائی بابر نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے انصاف کی اپیل کی تھی، تاہم ابھی تک ذمہ دار اہل کاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، افسوس ناک امر یہ ہے کہ پولیس نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے شاہ زیب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ بھی درج کیا۔
آر پی او گجرانوالہ نے دعویٰ کیا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن ابھی تک کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی۔