کراچی : طالب علم کے مبینہ جعلی پولیس مقابلہ میں اغوا اور قتل کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے پولیس اہلکار کی ضمانت منسوخ کردی۔
تفصیلت کے مطابق ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ میں طالب علم کے مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں قتل اور اغوا سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران ملزم پولیس اہلکار نے احاطہ عدالت سے فرار ہونے کی کوشش کی جو ناکام بنادی گئی اور پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا۔
عدالت نے سماعت کے دوران پولیس اہلکار کی عبوری ضمانت منسوخ کرتے ہوئے ملزم ناموس خان کوجیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے سوال کیا کہ پولیس اہلکار اگر مجرم نہیں تھا تو 9 سال تک کہاں رہا؟ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ذمہ کیا ہوتی آپ کو معلوم نہیں ہے۔
عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ کیس سے مفرور ہونا مجرم ہونے کے مترادف ہے، ملزم کسی بھی رعایت کا مستحق نہیں ہے لہذا ضمانت مسترد کی جاتی ہے۔
پراسیکیورٹر نے کہا کہ ملزم تھانہ فیروز آباد میں تعینات تھا جبکہ کارروائی منظور کالوبنی میں کی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ تھانہ بلوچ کالونی میں جنوری 2011 میں درج کیا گیا تھا۔