اسرائیل کی بربریت اور ریاستی دہشتگردی میں اضافہ ہو گیا۔ رواں سال میں اب تک قریباً 100 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے دو فلسطینی شہید ہو گئے۔ نابلس سے مقامی فلسطینی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ دو افراد کی لاشیں جن کی شناخت محمد ابوذرہ اور سعود الطیطی کے نام سے ہوئی ہے کو اسرائیلی فوج نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ الطیطی فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز کا رکن تھا جب کہ ابوذرا نے سات سال اسرائیلی جیل میں گزارے۔
گزشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کی ریلی کے دوران جھڑپوں میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 سالہ نوجوان شہید ہو گیا تھا۔
اسرائیل میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے برسرِ اقتدار آنے بعد سے ظلم و جبر کے نہ رکنُے والے سلسلے میں تیزی آگئی ہے۔ شدت پسند وزرا کی اشتعال انگیزیوں نے صیہونیوں کو اکسایا ہے اور غیرقانونی آبادکاری کے لیے نام نہاد آپریشنز اور چھاپے مار کارووائیاں کی جارہی ہیں۔
فلسطینی کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال میں اب تک مختلف واقعات میں 98 فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے جب کہ 100 سے زائد فلسطینیوں کی لاشوں کو اسرائیلی تحویل میں رکھا گیا ہے تاکہ ان کے اہل خانہ کو سزا دی جا سکے۔