نئی دہلی: بھارت نے کھانسی کے شربت بنانے والی کمپنی کے 3 ملازمین کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی دوا ساز کمپنی کے کھانسی کا شربت پینے سے ازبکستان میں بچوں کی اموات پر بھارتی حکام نے کمپنی کے 3 ملازمین کو گرفتار کر لیا ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش اسٹیٹ ڈرگ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ دوا کے 36 میں سے 26 نمونوں میں زہریلے مادے پائے گئے ہیں، جس پر کارروائی کرتے تین ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ 2 ڈائریکٹرز کی تلاش تاحال جاری ہے۔
بھارتی وزیر صحت کے مطابق کمپنی میں دوائیاں بنانے کا عمل روک دیا گیا ہے، اور لائسنس بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بھارتی کمپنی کی دوا پینے سے گیمبیا میں 70 جب کہ ازبکستان میں 19 بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ازبکستان میں حکام کی جانب سے جب یہ کہا گیا کہ بچوں کی اموات ماریون بائیوٹیک کے تیارکردہ کھانسی کے شربت سے ہوئی ہے، جو کہ بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر نوئیڈا میں واقع ہے، تو دسمبر میں بھارتی حکام نے اس سلسلے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔
بچوں کی اموات : کھانسی کے دو سیرپ پر پابندی عائد
ازبکستان کی وزارت صحت کے مطابق سیرپ کے ایک بیچ کے لیبارٹری ٹیسٹوں میں ’ایتھیلین گلائکول‘ کی موجودگی پائی گئی، جو ایک زہریلا مادہ ہے، وزارت نے کہا کہ ایتھیلین گلائکول بچوں کے معیار سے زیادہ خوراک میں دیا گیا۔