تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

ہندوستان ہندو راشٹر بننے کے راستے پر اندھا دھند گامزن

ہندوستانیت پر فخر کی مہم سے لے کر پرتشدد ہندوتوا مہم تک، ہندوستان میں اقلیتوں کی ابتر حالت زار، مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، بدھ مت و جین مت کے پیروکاروں اور نچلی ذات کے ہندو دلتوں پر مشتمل ملک کی ایک بڑی اقلیتی آبادی پر ظلم و ستم کرتے ہوئے ہندوستان اندھا دھند ایک ہندو راشٹر بننے کے راستے پر گامزن ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 2014 میں جب سے مودی نے بطور وزیر اعظم اقتدار سنبھالا ہے، بھارت کی مسلم آبادی مسلسل بدامنی اور عدم تحفظ کی زندگی گزار رہی ہے، بی جے پی کے عسکریت پسند ونگز آر ایس ایس، سنگھ پریوار اور بجرنگ دل کے مسلح غنڈوں کو اقلیتوں کے قتل عام کے لیے بالکل فری ہینڈ دے دیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے واچ ڈاگز، تھنک ٹینکس، دانشوروں اور لکھاریوں کی اپیلوں کو انتہائی دیدہ دلیری کے ساتھ نظر انداز کیا جا رہا ہے اور ہندوستان تیزی کے ساتھ ہندوستانیت سے ہندتوائزیشن کی طرف گامزن ہے، آر ایس ایس ہندو راشٹر منصوبے کو تکمیل تک پہنچانے کا پلیٹ ایک فارم ہے، بھارتی جنتا پارٹی آر ایس ایس کا سیاسی چہرہ ہے جب کہ آر ایس ایس بھارتی جنتا پارٹی کا عسکری چہرہ ہے۔

وزیر اعظم مودی سمیت بی جے پی کے اکثر لیڈر آر ایس ایس کے ممبر (پرچارک) رہ چکے ہیں، ہندوتوائزیشن پراجیکٹ میں ریاستی مشینری کی مدد یقینی بنانے کے لیے تمام حکومتی اداروں کو ازسرنو ترتیب دیا گیا ہے، تفتیشی اداروں اور عدالتوں کے ذریعے قاتلوں اور غنڈوں کی معافی تلافی کے راستے سزا معاف ہونے کے کلچر کی وجہ سے صورت حال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ سنگھ پریوار کے مسلح جنونیوں نے ایک مسلمان عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو یوپی میں کچھ ماہ قبل صحافیوں کے کیمروں کے سامنے پولیس حراست میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

پولیس اور دیگر تفتیشی اداروں میں برہمنزم سوچ کا غلبہ ہے جس کی وجہ سے جن کیسز میں ملزم ہندو جنونی غنڈے ہوں ان کی تفتیش میں کسی سنجیدگی سے کام نہیں لیا جاتا، ہندوستان 20 کروڑ سے زیادہ دلت آبادی کا ملک ہے جن کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔

سنگھ پریوار اقلیتوں کے مذہبی مقامات پر حملوں اور انھیں منہدم کرنے کے کھلم کھلا مطالبات کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتا، بی بی سی کی دستاویزی فلم ’انڈیا: مودی سوال‘‘ اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مودی عدلیہ کے ذریعے ہندوتوا کے منصوبے کو آگے بڑھا رہا ہے۔ بلقیس بانو کی عصمت دری کے مجرموں کی بریت اس تشویش ناک صورت حال کا واضح ثبوت ہے۔

Comments

- Advertisement -