تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

بھارتی وزارت خارجہ ناکام، نئی دہلی میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری

نئی دہلی: بھارت کے دار الحکومت نئی دہلی میں پاکستانی سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم بھارتی وزارت خارجہ سنگین معمے کے حل میں ناکام ہو چکی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں سے بھارت میں پاکستان کے سفارتی عملے کو ہراساں کیا جارہا ہے۔پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے بھر پور احتجاج اور شدید مذمت کے باوجود معاملہ تھم نہ سکا اور آج ایک نیا واقعہ سامنے آگیا۔

ذرائع کے مطابق آج نئی دہلی میں تعینات سینئر سفارت کار کی گاڑی کو ایک کار نے روکا جس کے بعد سفارت کار کی گاڑی کو آگے جانے نہیں دیا گیا، بعد ازاں راستہ روکنے والی گاڑی میں سے ایک شخص نے اتر کر سفارت کار کی تصاویر کھینچیں۔

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکاروں کو ہراساں کرنے کا انکشاف

خیال رہے کہ نئی دہلی میں پاکستانی سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیے جانے کا سلسلہ ایک ہفتے سے جاری ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے میں ملوث اپنی خفیہ ایجنسیوں کے حکام کو لگام دینے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو ہراساں کرنے کے تین تازہ واقعات سامنے آئیں، جہاں سینئر افسر کے اہل خانہ کی گاڑی کو خطرناک حادثے کے ذریعے نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو دوسری طرف ڈپٹی ہائی کمشنر کے بچوں کو اسکول جاتے ہوئے روک کر ہراساں کیا گیا تھا۔

بھارت کی غلط فہمی کا بھرپور جواب دے سکتے ہیں، پاکستان

واضح رہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ نے وقعے کے خلاف بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو اسلام آباد طلب کر کے شدید احتجاج کیا اس سے قبل گذشتہ دنوں پاکستانی حکام نے بھارت کو یہ باور کرایا تھا کہ اگر یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہا تو نئی دہلی میں کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -