اشتہار

الیکشن سے قبل اپوزیشن ارکان کے خلاف مودی سرکار کے اوچھے ہتھکنڈے

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں‌ انتخابات سے قبل مودی سرکار کی جانب سے اپوزیشن ارکان کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں‌ کا استعمال جاری ہے، جو جمہوریت پر حملے کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے۔

دی وائر کے مطابق بھارتی لوک سبھا سے مزید 49 ارکان کو معطل کر دیا گیا ہے، بھارت کی تاریخ میں پہلی بار 141 اپوزیشن ارکان کی لوک سبھا سے ریکارڈ معطلی عمل میں لائی گئی ہے، گزشتہ روز تقریباً 78 اراکین پارلیمنٹ کو دونوں ایوانوں سے معطل کر دیا گیا تھا۔

اپوزیشن جماعتوں کے اپنے ساتھیوں کی معطلی کے خلاف احتجاج مزید معطلی کا سبب بنے، اپوزیشن ارکان کو ایوان کی کارروائی میں مبینہ خلل پیدا کرنے کی مد میں معطل کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

الجزیرہ کے مطابق 13 دسمبر کو بھارتی پارلیمان کی ناقص سیکیورٹی کی بدولت دو افراد نے پارلیمان میں داخل ہو کر گیس کے کینز پھینکے اور نعرے لگائے، شواہد سے ثابت ہوا کہ ان افراد کو وزیٹر پاس بی جے پی پارٹی کے ایک قانون ساز نے فراہم کیا تھا۔ بی بی سی کا کہنا ہے کہ بھارتی اپوزیشن ارکان وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ اور مودی سے پارلیمان کی سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر پارلیمان میں بیان دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

دوسری طرف بھارتی پارلیمنٹ کے باہر معطل کیے گئے اپوزیشن ارکان کے شدید مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین میں شامل اپوزیشن ارکان بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ صدر انڈین نیشنل کانگریس ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کر اپوزیشن لیڈروں کو بغیر بحث کے اہم بلوں کو منظور کرنے کے لیے معطل کیا ہے۔

اپوزیشن ارکان کے مطابق ان کی معطلی مودی سرکار کا جمہوریت پر حملہ ہے اور بھارت میں ڈکٹیٹرشپ کے راج کی علامت ہے، سیاسی تجزیہ کاروں نے معطلی پر سوال اٹھایا کہ ارکان پارلیمان کو مودی حکومت کو پارلیمان کے سامنے جواب دہ ٹھہرانے کا پورا حق حاصل ہے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں