بھارت کو سفارتی سطح پر بڑی شکست اورجگ ہنسائی کاسامنا ہے ، بھارتی ایجنسیوں کی جانب سے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی منصوبہ بندی ظاہر ہونے کے بعد امریکا نے بھی بھارت سے منہ موڑ لیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت مودی سرکار کی انتہا پسند پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ گیا، کینیڈا کے بعد امریکہ کے ساتھ بھی بھارت کے سفارتی تعلقات میں تنزلی ہوگئی۔
بھارتی ایجنسیوں کی گرپرونت پنوں کے قتل کی منصوبہ بندی ظاہر ہونے کے بعد امریکہ نے بھی بھارت سے منہ موڑ لیا، مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن کو جنوری 2024 میں ہونے والے ریپبلک ڈے اور کواڈ سمٹ میں مدعو کیا تھا۔
کواڈ سمٹ دراصل آسٹریلیا، بھارت، جاپان اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کا نیٹ ورک ہے، مودی سرکار نے امریکی صدر کی چاپلوسی کے لئے انہیں بطور ریپبلک ڈے پرمہمانِ خصوصی بلانے کا فیصلہ کیا۔
بھارت میں تعینات امریکی سفیر کے مطابق جو بائیڈن بھارت میں ہونے والی ریپبلک ڈے پریڈ میں شامل نہیں ہوں گے۔
اس سے قبل بھی بھارت میں کواڈ سمٹ تاخیر کا شکار ہو چکا ہے، جنوری 2024 کی تاریخ سے قبل رواں سال مئی میں کواڈ سمٹ منعقد کرنے کا اعلان زیر التواء ہو چکا ہے۔
امریکی صدر کی بھارت کے ریپبلک ڈے اور کواڈ سمٹ میں شریک نہ ہونے کی وجہ بھارت کا سکھ رہنماوٴں کے قتل کی سازش میں ملوث ہونا ہے تاہم بھارت سکھ رہنما کے قتل کی سازش کے بے نقاب ہونے کے بعد امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
جی 20 سمٹ میں ناکامی کے بعد اب آئندہ ماہ ہونے والے کواڈ کے اجلاس کا نہ ہونا بھارت کے لیے ایک اور بہت بڑی ناکامی ہے۔