بھارت میں ہندو فاشزم کی انتہا کرتے ہوئے رمضان المبارک کے جمعۃ الوداع اور عید کی نمازوں سے متعلق بڑی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
بھارت کی ریاست اترپردیش کے علاقے سنبھل میں عید اور جمعۃ الوداع کی نماز سڑکوں پر ادا کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سنبھل میں ایس ڈی ایم کی زیر صدارت میٹنگ ہوئی جس میں اے ایس پی شری چندر اور سی ای او انوج چوہدری نے بھی شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق اس میٹنگ کے بعد ایس ڈی ایم نے مسلمانوں سے واضح لفظوں میں کہا کہ عید اور الوداع جمعہ کی نماز کسی بھی صورت میں نہ تو سڑکوں پر ہوگی اور نہ ہی مکانوں کے چھتوں پر جب کہ جامع مسجد کے چبوترے کے باہر بھی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ایس ڈی ایم نے اس پابندی کی وجہ انتہائی مضحکہ خیز بیان کرتے ہوئے کہا کہ عین ممکن ہے نماز کے وقت کافی لوگ جمع ہو جائیں اور چھت دھنس جائے۔ اس لیے چھت پر نماز ادا کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔
دوسری جانب میٹنگ میں شریک سنبھل سی او انوج چوہدری نے مسلم دشمنی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اس پابندی لگانے کے فیصلے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ اگر کسی کو غلط لگتا ہے تو وہ عدالت جا سکتا ہے اور اس کے لیے انہیں سزا بھی دلوا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سنبھل ضلع میں مسلم دشمن اقدامات کئی ماہ سے جاری ہیں۔ اس دوران ہندو انتہا پسند بلوائی کئی مسلمانوں کو شہید کر چکے ہیں۔
یہاں مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی جا چکی ہے جب کہ گزشتہ دنوں مسجد سے لاؤڈ اسپیکر پر افطاری کا اعلان کرنے کے بعد امام مسجد سمیت کئی افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔
بھارت: مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے افطاری کے اعلان پر تنازعہ، امام سمیت 9 افراد گرفتار