چتوڑ گڑھ: بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں توہم پرستی میں مبتلا ایک شقی القلب لیکن تعلیم یافتہ ماں نے دو نوجوان بیٹیوں کو قتل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق آندھرا پردیش کے شہر چتوڑ گڑھ میں ایک نجی تعلیمی ادارے کی پرنسپل نے مرنے کے بعد پھر زندہ ہونے کی امید میں اپنی 2 جوان بیٹیوں کو بے دردی سے قتل کر دیا۔
یہ اندوہناک واقعہ چتوڑ ضلع کے مدن پلی میں پیش آیا، جس میں مدن پلی کے سیون نگر میں رہائش پذیر جوڑے ویمن ڈگری کالج کے پرنسپل پوریشوتم نائیڈو اور ان کی اہلیہ نجی تعلیمی ادارے کی پرنسپل پدماجہ نے دوسری زندگی کی امید میں بیٹیوں کی بہیمانہ طور پر جانیں لے لیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ والدین نے پوجا پاٹ کے نام پر بیٹیوں 27 سالہ الیکھیا اور 22 سالہ دیویا کا قتل کیا ہے، ماں کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ تعلیم یافتہ ہے، اس کے باوجود اس نے جوان بیٹیوں کو اس امید پر قتل کیا کہ روحانی طاقتوں کی وجہ سے وہ پھر زندہ ہو جائیں گی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ یہ خاندان کچھ عرصے سے جادو ٹونا کر رہا تھا، قتل سے پہلے ایک بیٹی کا سر بھی مونڈھ دیا گیا تھا، جب یہ خاتون اپنی بیٹی کا قتل کر رہی تھی تو اس کا شوہر خاموشی سے کھڑا تماشا دیکھ رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز گھر میں پوجا کی گئی اور اس دوران پدماجہ نے پہلے سائی دیویا اور پھر الیکھیا کو ورزش کے ڈمبل سے مار کر قتل کیا، مقامی لوگوں نے مکان سے آنے والے شور کو سن کر پولیس کو اطلاع دی۔
بے دردی سے قتل کے اس واقعے نے پورے علاقے میں سنسنی پھیلا دی ہے۔