نئی دہلی : بھارت میں اجتماعی زیادتی کے بعد ہلاک ہونے والی دلت لڑکی کی آخری رسومات پولیس نے رات کے اندھیرے میں ادا کردیں، اہل خانہ روکتے رہے پولیس نے نعش کو زبردستی جلادیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اجتماعی زیادتی کی شکار لڑکی گزشتہ روز ہلاک ہوگئی تھی جس کے بعد پولیس نے پچھلی رات تقریباً ڈھائی بجے اس کی لاش کو چتا پر ڈال کر نذر آتش کردیا۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پریانکا گاندھی نے اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے استعفیٰ طلب کیا ہے۔
پرینکا گاندھی نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ رات کو ڈھائی بجے لڑکی کے اہل خانہ گڑگڑاتے رہے لیکن متاثرہ لڑکی کے جسم کو یو پی انتظامیہ نے جبراً جلا دیا، انہوں نے کہا کہ جب وہ زندہ تھی تو حکومت نے اسے تحفظ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ جب اس پر حملہ ہوا تو سرکار نے وقت پر علاج نہیں کرایا اور اب لڑکی کی موت کے بعد سرکار نے اہل خانہ سے بیٹی کے آخری رسومات ادا کرنے کا حق چھین لیا اور مقتولہ کو عزت و احترام تک نہیں دیا۔
मुझे यह कहने में बिल्कुल भी संकोच नहीं है कि देश अब मनुस्मृति से चल रहा है, संविधान से नहीं. बाबा साहेब के संविधान को सरकार ने ताक पर रख दिया है, मनुस्मृति लागू हो चुकी है!
बधाई हो, जो चुना है भूगतो अब, मनुस्मृति के मुताबिक दलित जानवर से भी बदतर थे सरकार ने यह लागू कर दिया है!😢 pic.twitter.com/PJ2iSEnNOb
— Meena Kotwal (@KotwalMeena) September 30, 2020
پولیس کارروائی کی ویڈیو میں متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کو پولیس کے ساتھ بحث کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مقتولہ کے رشتہ دار خود لاش لے جانے والی ایمبولنس کے آگے کھڑے ہیں اور احتجاجاً اس کے بونٹ پر چڑھ گئے لیکن پولیس والوں نے ان کی ایک نہیں سنی اور خود آخری رسومات انجام دے دیں، متاثرہ کی ماں آخری رسومات کے بعد نڈھال اور بے بس نظر آ رہی ہے۔
پرینکا نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید لکھا کہ آپ کی حکومت متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کی حفاظت کے بجائے ہر ایک انسانی حقوق سے محروم رکھنے میں مصروف رہی، یہاں تک کہ اس کی موت کے بعد بھی! آپ کو وزیر اعلی کے عہدے پر برقرار رکھنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں : بھارت میں انسانیت شرما گئی، اجتماعی زیادتی کی شکار لڑکی دوران علاج ہلاک
واضح رہے کہ مقتولہ کے بھائی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس والوں نے انہیں کچھ بتائے بغیر لاش کو گھر سے کچھ دور لے جا کر خاموشی سے آخری رسومات ادا کر دیں۔
مقتولہ کے والد اور بھائی پولیس کی اس کارروائی کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئے جس کے بعد پولیس افسران نے انہیں کالے رنگ کی پرائیویٹ کار میں بیٹھا کر دوسری جگہ بھیج دیا۔