نئی دہلی: بھارت میں پندرہویں صدر کے لیے انتخاب آج ہو رہا ہے، عہدے کے لیے دو امیدواروں دروپدی اور یشونت سنہا کے مابین مقابلہ ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق صدر مملکت کے عہدے کے لیے حکمراں جماعت بی جے پی کے اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی امیدوار دروپدی مرمو اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا میں سے کسی ایک کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
پولنگ پارلیمنٹ ہاؤس اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں کی جا رہی ہے، جو شام پانچ بجے تک جاری رہے گا، اور ووٹنگ کی گنتی 21 جولائی کو کی جائے گی۔
بھارت میں صدر کے انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج کے ووٹ شمار کیے جاتے ہیں، الیکٹورل کالج میں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے 776 ارکان اور ریاستی اسمبلیوں کے 4 ہزار 809 ارکان شامل ہیں۔
Voted in the 2022 Presidential elections. pic.twitter.com/HmrbCFodis
— Narendra Modi (@narendramodi) July 18, 2022
موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی مدت صدارت 24 جولائی کو مکمل ہو جائے گی اور نئے صدر 25 جولائی کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
وزیر اعظم نریندر مودی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، اور ملک بھر کے وزرائے اعلیٰ اور دیگر ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز نے پیر کی صبح اپنا ووٹ ڈالا، اداکارہ اور امیتابھ بچن کی اہلیہ جیا بچن نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
پیر کو قانون سازوں سے حمایت کی اپیل کرتے ہوئے اپوزیشن کے نامزد امیدوار یشونت سنہا نے کہا میں نے بار بار کہا ہے کہ یہ الیکشن بہت اہم ہے کیوں کہ یہ اس سمت کا تعین کرے گا کہ آیا ہندوستان میں جمہوریت رہے گی یا آہستہ آہستہ ختم ہو جائے گی۔
Defence Minister Rajnath Singh, Union Law Minister Kiren Rijiju, Congress MP Randeep Singh Surjewala and Samajwadi Party MP Jaya Bachchan cast their votes for the Presidential polls in Delhi pic.twitter.com/ReE4IkCwRt
— ANI (@ANI) July 18, 2022
واضح رہے کہ این ڈی اے کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو کو حال ہی میں شیو سینا، جھاڑکھنڈ مکتی مورچہ جیسی انتہا پسند جماعتوں کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، اور بیجو جنتا دل اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی ان کی پہلے ہی حمایت کر چکی ہیں۔