پسرور: بھارت اپنی آبی دہشت گردی سے باز نہیں آیا اور نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا، جس کے باعث نالہ ڈیک پر اونچے درجے کا سیلاب ہے ، تحصیل کے درجنوں دیہات زیر آب آگئے اور دھان کی فصل کو نقصان پہنچا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت ایل او سی پر جارحیت کے بعد آبی دہشت گردی پر اتر آیا اور نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا، بھارت کے پانی چھوڑنے سے نالہ ڈیک میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، درجنوں دیہات زیرآب آگئے اور سینکڑوں ایکڑپر کھڑی دھان کی فصل زیر آب آگئیں۔
یونین کونسل تخت پورکے12دیہات کازمین رابطہ منقطع ہوگیا، نالہ ڈیک میں کنگرہ اور چہور کے مقام سے14ہزارکیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہےجبکہ نالہ ڈیک کے کناروں سے پانی باہر آنے سے قاضی پہاڑنگ، ماکھن پور ، دولت پور،سکندرپور،دھاریوال،کوٹلی خواجہ،کالووالی سیداں،تنبوغالب،روپووالی دیہات زیرآب آگئے ہیں۔
جھنگی کے، واہگہ، کالووالی خورد،رسول پور،بھکھی، سمیت درجنوں دیہات بھی زیر آب آئے اور سینکڑوں ایکڑپر دھان،جواراورمکئی کی کھڑی فصلیں زیرآب آگئیں۔
انتظامیہ موقع سے غائب ہیں اور مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب محکمہ انہار کے مطابق ہیڈمرالہ کےمقام پرپانی کی آمد182243کیوسک اور پانی کا اخراج 156043 کیوسک ہے، ہیڈخانکی کےمقام پر پانی کی آمد 159601، اخراج 153307 کیوسک ہے جبکہ ہیڈ قادرآبادکےمقام پر پانی کی آمد 90041،اخراج 72041 کیوسک ہے۔
محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں نچلے درجہ کا سیلاب ہے، بھارتی علاقہ کنور میں بارشوں سےپانی میں مزید اضافےکا خدشہ ہے۔