نئی دہلی : بھارت کا تجارتی خسارہ بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد بھارتی روپیہ ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز بھارتی روپیہ کی قدر میں تاریخی گراوٹ دیکھنے میں آئی، جس کی وجہ تجارتی خسارے میں اضافہ اور مقامی سرگرمیوں میں ممکنہ سرمایہ کاری کی کمی قرار دی گئی ہے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق بھارت کے تجارتی خسارے کی بڑی وجہ برآمدات میں کمی اور سونے کی درآمدات میں ریکارڈ اضافہ بتایا جارہا ہے تاہم مرکزی بینک کی مداخلت نے مزید گراوٹ پر قابو پالیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں 84.93 کی کم ترین سطح تک گرگیا، نومبر میں ملک کا تجارتی خسارہ یعنی در آمدات اور بر آمدات کے درمیان فرق 84/37 بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
بھارت کے اہم اسٹاک انڈیکسز بی ایس ای سینسیکس اور نفٹی 50 میں بھی 1 فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔
گزشتہ روز جاری کیے گئے اعداد و شمار سے سرمایہ کاروں کا لگاؤ مزید کمزور ہوا، جن کے مطابق بھارت کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 37.84 بلین ڈالر کی تاریخی بلند سطح پر پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سونے کی درآمدات میں اضافہ تھا۔
ایک مقامی تاجر کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے نے "یو ایس ڈی/آئی این آر میں اضافے کا رجحان مضبوط کر دیا ہے اور آنے والے چند سیشنز میں روپے کی قدر 85 سے بھی اوپر جانے کا امکان ہے۔