شوپیاں: بھارت کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے، مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں جعلی مقابلے میں 3 مزدوروں کو شہید کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کا مکروہ چہرہ پھر بے نقاب ہو گیا ہے، مزدوری کے لیے جانے والے تین نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دے کر جعلی مقابلہ میں شہید کر دیا گیا۔
18 جولائی کو شوپیاں میں مبینہ مقابلہ میں شہید کیے جانے والے نوجوان مزدور تھے اور ان کے نام ابرار گجر، امتیاز گجر اور ابرار خان تھے۔
خیال رہے کہ پاکستان متعدد بار عالمی برادری کی توجہ بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرا چکا ہے، گزشتہ سال 5 اگست کو یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کی گئی تھی، جس کے بعد سے کشمیر کو ایک بہت بڑے انسانی جیل میں بدلا جا چکا ہے۔
بھارت ہجرت کرنے والے ہندوخاندان کے 11 افراد پراسرار طور پر ہلاک
ایک سالہ مکمل لاک ڈاؤن کے ذریعے ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو لاپتا کیا جا چکا ہے، جب کہ بے شمار کشمیری زخمی اور شہید کیے جا چکے ہیں، لاک ڈاؤن کے دوران کھانے پینے کی اشیا کی قلت کے باعث بھی کشمیر میں انسانی المیے نے جنم لیا۔
ادھر ایک اور ہول ناک خبر بھی آئی ہے کہ پاکستان سے بھارت ہجرت کرنے والے ایک ہندو خاندان کے 11 افراد پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے ہیں، اور اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ انھیں بی جے پی نے قتل کر دیا ہے، تھرپار سے تعلق رکھنے والا ہندو خاندان کچھ عرصہ قبل راجھستان میں آباد ہو گیا تھا، ہندو خاندان نے جودھ پور کے علاقے ڈیچو کے لوڈتہ گاؤں میں سکونت اختیار کی تھی۔
مقامی افراد کے مطابق خاندان کے افراد پر اسرار طور پر صبح مردہ پائے گئے، بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس نے پراسرار موت کے معاملے میں خاندانی تنازع میں قتل کے شبہے کا اظہار کیا ہے۔
ایک طرف قائد اعظم کا پاکستان اور دوسری جانب انتہا پسند مودی کا بھارت ہے، پاکستان میں قدرتی آفت میں بلاتفریق ہندو برادری کے لوگوں کو ریسکیو کیا گیا۔