بھارت میں لوک سبھا کے الیکشن کا پانچواں مرحلہ جاری ہے، ایسے میں وزیراعظم نریندر مودی کے ہمشکل مسلمان شخص کے چرچے ہورہے ہیں۔
مسلم الیکٹرک رکشہ ڈرائیور راشد احمد کو دہلی میں پیار سے ’ہمارا مودی‘ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے زبردست مشابہت رکھتے ہیں۔ دو کمروں کے گھر میں اپنی بیوی، بچوں اور پوتے پوتیوں کے ساتھ رہنے والے احمد آس پاس کے علاقے میں کافی مشہور ہیں۔
اکثر بہت سے لوگ ان سے ملنا چاہتے ہیں یا ان کے ساتھ تصویریں بنوانے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ میں شروع سے میرا سٹائل ایسا ہی ہے لیکن جب سے مودی وزیر اعظم بنے ہیں میرے بارے میں زیادہ بات کی جاتی ہے۔
60 سالہ راشد احمد کے سفید بال اور داڑھی مودی کی طرح تراشے ہوئے ہیں جبکہ وہ بھارتی وزیراعظم کی طرح کا لباس بھی پنتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا موازنہ مودی کے ساتھ کیا جات ہے۔
وہ علاقے کے بچوں میں ’مودی انکل‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں، ایک شخص کا کہنا تھا کہ میں نے انھیں دیکھ کر سوچا کہ یہ مودی ہیں تو کیوں نہ میں ان سے ملوں۔
راشد احمد نے مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریلیوں میں بھی شرکت کی ہے جبکہ ابتدا میں کئی لوگ انھی اپنا لیڈر سمجھنے کی غلطی بھی کربیٹھے تھے۔
اس طرح کی ریلیز میں شرکت پر انھیں روز تقریباً 1,000 روپے کے قریب ملتے ہیں جتنا کہ وہ رکشہ چلا کر اپنی ایک دن کی دہاڑی کماتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ لوگ ہمیں (ریلیوں کے لیے) پیسے دیتے ہیں اور ہمیں لینا بھی پڑتا ہے کیونکہ ہم کام چھوڑ کر جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ مودی اس بار بھی انتخابات جیتنے میں کامیاب رہیں گے جبکہ یکم جون سے 4 جون تک ووٹوں کی گنتی ہوگی۔
اگر مودی تیسری بار بھارتی وزیراعظم بنتے ہیں تو وہ پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے بعد مسلسل تین مرتبہ خدمات انجام دینے والے دوسرے فرد ہوں گے۔