سری نگر :مقبوضہ کشمیرکے لئے 2019 بھی بھارت کے بہیمانہ ظلم اورریاستی دہشت گردی کا سال رہا اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی میں 210کشمیریوں کوشہیدکردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پانچ اگست سے اب تک مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن اور پابندیاں برقرارہیں اور لاک ڈاؤن اور پابندیوں کے نفاذ کو 150 روز ہوگئے ہیں، انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستور بند ہیں۔
ناکہ بندی، محاصرے اور کاروبارکی بندش نے کشمیریوں کی معیشت تباہ کردی ہے اور گھروں میں محصورنئی نسل تعلیم سے محروم ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں بھارتی فورسزنے خواتین سمیت 210 کشمیریوں کوشہید کیا، دوہزار سے زائد کشمیری بھارتی فوج کے تشدد سے زخمی ہوئے جبکہ 64 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔
کشمیرمیڈیا سروس کاکہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے 249 گھروں کوتباہ کیا جبکہ پیلیٹ گن کے چھروں سے 827 کشمیریوں کی بینائی متاثرہوئی۔
یاد رہے دو روز قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کا اجلاس ہوا تھا ، اس موقع پر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے بھارتی سرکار توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتی ہے، مقبوضہ کشمیر کے لاکھوں انسان 5 اگست سے کرفیو کا سامنا کررہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا تھا کہ مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی پر پورا ہندوستان سراپا احتجاج ہے، بھارت میں پرامن مظاہرین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، بھارتی پولیس مسلم اکثریتی علاقوں میں گھروں میں گھس کرتشدد کررہی ہے۔