نئی دہلی : بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے بالآخر جنگ بندی میں امریکی کردار کا اعتراف کرلیا اور کہا ان سے امریکی وزیر خارجہ اور بھارتی وزیراعظم سے امریکی نائب صدر نے رابطہ کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سے ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت مسلسل جنگ بندی میں امریکی کردار سے انکار کرتا رہا مگر بالآخر بھارت کوسچ بولنا پڑگیا۔
بھارتی حکومت اورسیکرٹری خارجہ کی جانب سے بارہا جنگ بندی میں امریکی کردارکی تردید کی جاتی رہی تاہم اب بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے جنگ بندی میں امریکی کردار کا اعتراف کرلیا۔
جے شنکرنے انکشاف کیا امریکی نائب صدراورسیکرٹری آف اسٹیٹ روبیو بھارتی حکومت سےرابطےمیں تھے، امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ روبیو کا مجھ سے رابطہ ہوا۔
بھارتی وزیر خارجہ نے تسلیم کیا کہ کشیدگی کے دوران ان سے امریکی وزیرخارجہ اور بھارتی وزیراعظم سے امریکی نائب صدر نے رابطہ کیا۔
مزید پڑھیں : پاک بھارت جنگ بندی میں ٹرمپ کا کوئی کردارنہیں ہے، مودی سرکار کا نیا موقف
انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب دو قومیں تنازعہ کے دہانے پر ہوں تو ممالک کا تشویش کا اظہار کرنا اور ثالثی کی کوشش کرنا معمول کی بات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی کا حتمی فیصلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست کیا گیا، قرارداد کی دو طرفہ نوعیت پر زور دیا گیا۔
یہ اعتراف بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مصری کے پہلے کے ریمارکس کے برعکس ہے، جنہوں نے ایک پارلیمانی کمیٹی کو بتایا تھا کہ جنگ بندی مکمل طور پر دو طرفہ تھی اور واضح طور پر امریکہ کی طرف سے کسی بھی رسمی شمولیت سے انکار کیا تھا۔
مصری نے تبصرہ کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشیدگی میں کمی میں کوئی سرکاری کردار ادا نہیں کیا۔
بھارتی حکام کے متضاد بیانات نے جنوبی ایشیائی معاملات میں امریکی اثر و رسوخ کی حد پر خاص طور پر اعلیٰ فوجی کشیدگی کے لمحات میں تازہ بحث کو جنم دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ جہاں بھارت اپنی سفارت کاری کو خود انحصاری کے طور پر پیش کرنے کو ترجیح دیتا ہے، واشنگٹن کی شمولیت عوامی سطح پر تسلیم کیے جانے سے کہیں زیادہ نازک ہو سکتی ہے۔
جے شنکر کا بیان پاکستان اور امریکی صدر کے اس دعوے کو اہمیت دیتا ہے کہ واشنگٹن نے حالیہ تنازع کے دوران مزید کشیدگی کو روکنے میں مرکزی کردار ادا کیا۔