نئی دہلی : گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بھارتی روپیہ مسلسل گراوٹ کا شکار ہے، امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی کرنسی کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آج بھارتی روپے کی قیمت میں مزید 13 پیسے کی ریکارڈ کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد روپے کی قیمت 85.65 تک پہنچ گئی۔
درآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی طلب کے باعث بھارتی روپیہ معمولی طور پر کمزور ہوا، ایک نئی ریکارڈ کم ترین بند سطح تک جا پہنچا۔
آج بھارتی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے 85.6450 کی سطح پر بند ہوا، نئے سال کی تعطیلات کی وجہ سے زیادہ تر مارکیٹیں بند تھیں۔
رپورٹ کے مطابق انٹربینک فارن ایکسچینج میں روپیہ 85.54 پر کھلا اور ٹریڈ کے دوران ڈالر کے مقابلہ میں 85.66 کی کم ترین سطح تک پہنچ گیا۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ فیڈرل ریزرو کے ریٹ میں کٹوتیوں پر محتاط مؤقف اور ڈالر اِنڈیکس اور امریکی دس سالہ بانڈ کی پیداوار کو بڑھانے والے ”ٹرمپ فیکٹر“ کے درمیان روپیہ مسلسل دباؤ میں ہے۔
اس کے علاوہ سال 2025کے پہلے دن تجارتی سیشن میں معمولی کاروباری سرگرمی دیکھنے میں آئی لیکن تاجروں کو توقع ہے کہ سست گھریلو معاشی ترقی، تجارتی خسارہ میں اضافہ اور غیر ملکی مسلسل اخراج نے روپے کی قدر میں مزید کمی کو ہوا دی ہے۔
ڈالر انڈیکس گزشتہ روز 108.58 کی سطح پر پہنچا جو دو سال کی بلند ترین سطح ہے لیکن یہ بعد میں معمولی کم ہوا۔
27دسمبر کو روپیہ 85.8075 کی ہمہ وقتی کم ترین سطح تک پہنچا، سال 2024کی آخری سہ ماہی میں مختلف مسائل کے باعث بھی روپیہ کمزور رہا اور کمزور سرمایہ کاری کے رجحانات بھی روپیہ کے لیے چیلنج رہے۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 2024 میں صرف 124 ملین ڈالر مالیت کی خریداری کی، جو 2023 کے 20.7 ارب ڈالر کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے۔
اگرچہ گزشتہ سال بانڈز میں سرمایہ کاری نے ریکارڈ بلندیاں چھوئیں لیکن سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ 2025 میں کم ہوں گی۔