اسلام آباد: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم نہیں بھارت کے اپنے سیاستدان نریندر مودی سے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہل نہیں کریں گے لیکن اگر بھارت نے کچھ کیا تو منہ توڑ جواب دینگے، سینیٹ نے بھارتی جارحیت کےخلاف بھرپور جواب دیا ہے، اتحاد کے مظاہرے پر سینیٹ ارکان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سب نے مفصل جواب دیا کہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہو تو ہم سب ایک ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سینیٹ کے تمام ارکان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، قومی سلامتی کا مسئلہ آئےگا تو الحمدللہ ہم سب ایک ہیں، قومی سلامتی کا معاملہ آیا تو سب نے سیاست کو ایک طرف رکھ دیا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پلوامہ کا ڈرامہ کیا گیا پاکستان کیخلاف کچھ نہیں ملا تو پھر 370 اے کو ختم کیا گیا، پہلگام واقعے کا ملبہ بھی پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی گئی، بھارت کچھ کرتا ہے اور ہم خاموش بیٹھے رہیں یہ نہیں ہوسکتا، دوست ممالک کو بتادیا۔
جعفرایکسپریس حملے میں بھارت ملوث ہے جلد ثبوت دیں گے، وفاقی وزیرداخلہ
انھوں نے کہا کہ بھارت نے ہمارے پانی کیساتھ کوئی گڑبڑ کی تو پھر جنگ تصور کریں، بھارت نے ہمارے پانی کیساتھ کوئی گڑبڑ کی تو پھر جنگ تصور کریں، پانی 25 کروڑ عوام کی زندگی کا مسئلہ ہے خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
ڈوزیئر تیار کیا جارہا ہے جو دنیا کو پیش کیا جائیگا کہ بھارت کیسے پانی روک رہا ہے، سندھ طاس جیسے معاہدے ختم نہیں ہوسکتے جب تک دونوں فریق اتفاق نہ کریں۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پہلگام کے واقعے کا پاکستان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے دنیا کو پیشکش کی کہ پہلگام واقعے کی آزادانہ تحقیقات کرالیں۔
وزیراعظم نے پیشکش کی کہ بھارت کے پاس ثبوت ہے تو پیش کرے، ہمارا دامن صاف ہے اسی لیے ہم نے اتنی بڑی پیشکش کی، بھارت کا بیانیہ عالمی سطح پر بری طرح ناکام ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دوست ممالک کو بھارت کے بےبنیاد الزامات سے آگاہ کیا ہے، چین اور ترکیہ نے بالکل واضح مؤقف اپنایا ہے، چینی وزیرخارجہ سے بات ہوئی انھوں نے واضح کہا ہم آپ کیساتھ ہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ چینی وزیرخارجہ نے دوست ملک کے ناطے حمایت کی بھرپور یقین دہانی کرائی، ترکیہ کے وزیرخارجہ نے بھی بھرپور حمایت کا یقین دلایا، ترکیہ کے وزیرخارجہ نے بھی کہا کہ آپ بتائیں ہم آپ کیلئے کیا کرسکتے ہیں۔
دوست ممالک کو کہا کہ اس مرتبہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائےگا، اس مرتبہ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ بھرپور جواب دیں گے، آئی ایس پی آر نے شواہد کیساتھ بریفنگ دی ہے کہ بھارت کیا کررہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب، چین، یو اے ای، قطر اور ترکی سے رابطہ کیا ہے، آذربائیجان، برطانیہ، کویت، بحرین اور ہنگری کے وزرائےخارجہ سے بات ہوئی، قریبی دوست ممالک کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔
ڈیمارش میں سندھ طاس معاہدے کا کوئی ذکر نہیں تھا، ماضی میں بھارت کیساتھ جنگیں ہوئی لیکن سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کیا گیا۔