جمعرات, جون 5, 2025
اشتہار

سندھ طاس معاہدہ، لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی وکلا اور ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ گئے

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: پاکستانی نژاد وکلا اور ماہرین نے لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کی ہے، جس میں سندھ طاس معاہدہ اور قومی اہمیت کے مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی زیر صدارت پاکستانی نژاد برطانوی وکلا اور ماہرین کا لندن میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا ہے، جس میں سندھ طاس معاہدہ سمیت قومی اہمیت کے مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے بین الاقوامی قانونی رائے کو متحرک کیا جائے، اور بھارتی پروپیگنڈا اور غلط بیانی کا بھرپور قانونی جواب دیا جائے، قانونی ماہرین نے طے کیا کہ ایک متفقہ پلیٹ فارم پاکستان کا مؤقف مؤثر طریقے سے پیش کرے گا۔

ماحولیاتی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے انڈس واٹر معاہدے کی خلاف ورزی سے ماحولیاتی نظام کو نقصان ہوگا، اس سے دریائے سندھ کے نازک ماحولیاتی نظام کو مزید نقصان کا خدشہ ہے، معاہدہ ختم ہونے سے جنوبی ایشیا میں پانی کے بحران میں مزید شدت آ سکتی ہے۔


سندھ طاس: بھارت کے ہائیڈرو ٹیرر ازم کے بھیانک نتائج ہوں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر


قانونی ماہرین نے کہا سندھ طاس معاہدہ پر پاکستان کا مضبوط قانونی اور اخلاقی مؤقف ہے، برطانیہ کی قانونی برادری یقینی بنائے گی کہ پاکستان کے مؤقف کا احترام کیا جائے۔

ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا پانی کوئی ہتھیار نہیں بلکہ ایک مشترکہ وسیلہ ہے، پاکستان کے لئے دریائے سندھ محض ایک اثاثہ نہیں بلکہ لائف لائن ہے، اس لائف لائن کو نقصان پہنچانا علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، یہ ہماری معیشت اور عوام کے لیے بھی خطرہ ہے۔

ڈاکٹرمحمد فیصل نے زور دے کر کہا بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی، اور معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں کی پاس داری کرنی ہوگی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں