حکومتی دعوووں دھرے کے دھرے رہ گئے اپریل میں مہنگائی میں اضافے کی شرح چار فیصد سے زائد رہی۔
اپریل میں بھی مہنگائی کا جن بےقابورہا،مارچ دوہزارسولہ کےاختتام پرتین اعشاریہ نو فیصد شرح مہنگائی کےبعد اشیائےضروریہ کی قیمتیں بدستور بڑھتی ہی گئیں۔
اپریل میں شرح چاراعشاریہ ایک سات فیصد کو چھوگئی،جوکہ سولہ ماہ ی بلند ترین سطح ہے، دال ہویامرغی قیمتوں کوپرلگ گئے،چندروزقبل چنے کی دال کی قیمت میں تینتیس روپے جبکہ سفید چناچالیس روپے فی کلو مہنگا کردیا گیا تھا۔
مرغی کافی کلو گوشت تین سو بیس روپےمیں بھی دستیاب نہیں تھا، اعداد و شمارکے مطابق اپریل میں دال چناکی قیمت میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا۔
حکومت یومیہ بنیادوں پرسب سستاہونے کے دعوے تو بھرپور کررہی ہے لیکن نیوزایٹ سکس کا سوال ہےحکومت اپنے اعلانات پرعملد رآمد کرانے میں ناکام کیوں ہے؟۔