جمعہ, مئی 17, 2024
اشتہار

سردی میں ’انفلوئنزا‘ سے کیسے محفوظ رہا جائے؟ اہم معلومات

اشتہار

حیرت انگیز

موسم سرما میں ’انفلوئنزا‘سے لوگوں کی بڑی تعداد متاثر ہوتی ہے، اکثر افراد فلو، نزلہ اور زکام کا شکار ہوجاتے ہیں، اس سے بچاؤ کے لیے ماہرین صحت احتیاطی تدابیر اور دیگر طریقہ علاج کی ہدایت کرتے ہیں۔

فلو ‘انفلوئنزا’، سانس کا ایک خطرناک انفیکشن ہے یہ ہر عمر اور گروپ کے لوگوں کو متاثر کرتا ہے اور آسانی سے دوسروں تک پھیل بھی جاتا ہے۔ سردی کے موسم میں انفلوئنزا سے کیسے محفوظ رہا جائے اور خصوصاً بچوں کو اس وائرس سے کیسے بچایا جائے۔

اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے اس کی اہم علامات میں ٹمپریچر کا بڑھنا، سردی لگنا، سر میں درد، خشک کھانسی، تھکاوٹ، گلے میں خراش، پٹھوں میں درد اور ناک کا بہنا شامل ہے۔

- Advertisement -

انفلوئنزا

ماہرین کے مطابق انفلوئنزا وائرس سے بچاؤ کے لیے چند اہم احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کرنی چاہئیں جو درج ذیل ہیں۔

کھانستے اور چھینکتے ہوئے ہمیشہ منہ کو رومال سے ڈھانپ لیں تاکہ جراثیم نہ پھیلیں اور کھانسنے اور چھینکنے کے فوراً بعد ہاتھ اچھی طرح سے دھولیں تاکہ جراثیم حملہ نہ کرسکیں۔

گھر سے باہر نکلتے ہوئے منہ پر ماسک پہنا جائے تاکہ دھول مٹی حلق یا ناک میں نہ جائے کیونکہ اکثر گرد و غبار کی وجہ سے بھی انفلوئنزا کی شکایت ہوجاتی ہے۔

انفلوئنزا کے مریض کی عیادت کرتے ہوئے اپنے اور مریض کے درمیان درمیانی فاصلہ رکھیں کیونکہ نزلے کے جراثیم پھیلتے ہیں، رات کے اوقات میں ٹھنڈی اور کھٹی اشیاء کھانے سے پرہیز کریں اور موسم سرما میں گرم اشیاء کا استعمال زیادہ کریں۔

ویکسین

ماہرین صحت کے مطابق  گھر کے ساتھ ساتھ لباس کی صفائی کا بھی خاص خیال رکھا جائے اور پانی کو بھی ابال کر پینے کی عادت اپنائی جائے۔

اس کے علاوہ وائرس سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ فوری طور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے ساتھ ساتھ ویکسین لی جائے جس کے بعد انفلوئنزا کی شدت کے امکانات انتہائی کم ہوجاتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں