اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو عہدے سے ہٹانے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے حکومتی اشتہاری بجٹ سے 10 فیصد کمیشن لینے کی کوشش کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فردوس عاشق اعوان نے سرکاری ٹی وی کے کوٹے پر ضرورت سے زائد ملازم رکھے، انہوں نے بغیر اجازت دو سیکیورٹی گارڈز سمیت 9 ملازم رکھے ہوئے تھے۔
فردوس عاشق عوان نے تین گاڑیاں لے رکھی تھیں جس کی ان کو اجازت نہیں تھی، انہوں نے صفائی کرنے والے اور گارڈنر بھی پی ٹی وی کے کوٹے سے لیا تھا۔
مزید پڑھیں: فردوس عاشق اعوان کی جگہ شبلی فراز وفاقی وزیراطلاعات تعینات
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کی گئی تو فردوس عاشق اعوان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
واضح رہے کہ کچھ دیر قبل حکومت نے فردوس عاشق اعوان کو ڈی نوٹیفائی کرکے شبلی فراز کو وفاقی وزیر اطلاعات تعینات کیا جبکہ عاصم سلیم باجوہ وزیراعظم کے معاون خصوصی اطلاعات مقرر کیے گئے ہیں۔
وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سینیٹر شبلی فراز کو وفاقی وزیر اطلاعات اور عاصم سلیم باجوہ کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے اطلاعات تعینات کرنے پر مبارکباد دی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ شبلی فراز عزت دار اور ایماندار شخص ہیں جبکہ عاصم سلیم باجوہ محنتی انسان ہیں۔