اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، روسی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے سابقہ حکومتوں کے رویے کا شکوہ کیا اور کہا آج سےپہلے اس قدر اعلی سطح رابطوں کی کوشش نہیں کی گئی جبکہ پاکستان اور روس کے درمیان مسلسل اعلی سطح سفارتی رابطوں کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ، گزشتہ حکومتوں کےدورمیں باہمی تعلقات میں گرم جوشی کیوں نہ تھی ؟ روسی صدر پیوٹن نے وزیراعظم عمران خان کو وجہ و بتا دی۔
ذرائع کا کہنا ہے ملاقات میں روسی صدر نے وزیراعظم سے سابقہ حکومتوں کے رویے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا ، ماضی میں پاکستان نےاس سطح پر رابطہ نہیں کیا جس پر ہونا چاہیے تھا، تعلقات کی مضبوطی کے لیےسابق حکومتوں نے مؤثر کردار ادا نہیں کیا۔
ذرائع کے مطابق روسی صدر کاکہنا تھا آج سےپہلے اس قدر اعلی سطح رابطوں کی کوشش نہیں کی گئی، آخری اعلی سطح رابطہ جنرل مشرف کے دور اقتدار میں ہوا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا پاکستان روس سے دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور وسعت کا خواہشمند ہے۔
مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر سے غیررسمی ملاقات
ذرائع کا کہنا تھا دونوں رہنماوں کا پاک روس تعلقات کی مضبوطی کے لیےکردار اداکرنے پراتفاق ہوا اور کھانے کی میز پرخطےکی علاقائی اور مجموعی صورتحال پربھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پاکستان اور روس کے درمیان مسلسل اعلی سطح سفارتی رابطوں کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
یاد رہے 13 جون کو وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر سے غیررسمی ملاقات ہوئی تھی ، دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا اور کچھ دیر کے لیے بات چیت کی گئی تھی۔
بعد ازا ںوزیراعظم عمران خان نے روسی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور روس کی افواج کے درمیان تعاون بڑھا ہے، روس کے ساتھ دفاعی تعاون مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دورہ چین میں صدر پیوٹن سے ملاقات ہوچکی ہے، روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات خوش آئند ہیں۔