کراچی : انٹر کے سالانہ امتحانات 5 مئی سے شروع ہوں گے، چیئرمین بورڈ نے نقل کرانے والے واٹس ایپ گروپس کیخلاف ایف آئی اے کو خط لکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، سائنس جنرل اور ہوم اکنامکس گروپس بشمول امپروومنٹ آف گریڈ/ڈویڑن، ایڈیشنل سبجیکٹس، بینیفٹ کیسز، شارٹ سبجیکٹس، ٹی پی (بارہ پرچے) اور اسپیشل چانس کے سالانہ امتحانات برائے 2025 ء کے پہلے مرحلہ کا آغاز پیر 5مئی سے ہورہا ہے۔
جمعرات 29 مئی 2025ء تک جاری رہنے والے ان امتحانات میں صبح اور شام کی شفٹوں میں 1 لاکھ 26 ہزار 500 سے زائد طلبہ و طالبات شرکت کریں گے۔
صبح کی شفٹ میں صبح 9بجے سے 12بجے تک سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ اور ہوم اکنامکس گروپس کے امتحانات ہوں گے جس میں 92 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات شریک ہوں گے جبکہ شام کی شفٹ میں دوپہر 2 بجے سے شام 5 بجے تک سائنس جنرل کے امتحانات لیے جائیں گے جس میں 34ہزار 500 سے زائد امیدوار شرکت کریں گے۔
انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2025ء کیلئے صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 182 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جس میں 122 امتحانی مراکز صبح کی شفٹ میں جبکہ 60 شام کی شفٹ میں بنائے گئے ہیں۔
صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 36 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔
چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی غلام حسین سوہو نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شفاف امتحانات کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، امتحانات کے پرامن و بلاتعطل انعقاد اور طلباء کی سہولت کیلئے انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ، کمشنر کراچی، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ٹریفک کراچی ریجن، کے الیکٹرک، ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، محکمہ صحت سندھ، ری ہیبلیٹیشن ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ اور ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں تاکہ امتحانات کے دوران امن و امان، امتحانی مراکز کی سیکیورٹی اوربجلی کی بلاتعطل فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔
غلام حسین سوہو کا کہنا تھا کہ 36 انتہائی حساس امتحانی مراکز پر خصوصی سیکیورٹی کی تعیناتی کیلئے بھی ڈپٹی انسپکٹر جنرل آپریشنز سندھ پولیس کو خط لکھ دیا گیا ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ نقل مافیاکے خلاف سخت کارروائی ہوگی، نقل کرانےوالےواٹس ایپ گروپس کیخلاف ایف آئی اے کو خط لکھ دیا، گروپ ایڈمن اورممبران کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ امتحانات میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے اور نقل کی روک تھام کیلئے کمشنر آفس کراچی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں دو مرکزی مانیٹرنگ سیل بنائے گئے ہیں ۔
چیئرمین انٹربورڈ نے بتایا کہ امتحانات میں شفافیت کیلئے ہر امتحانی مرکز کے پرچے میں اس امتحانی مرکز کا کوڈ ڈالا گیا ہے، اگر کوئی پرچہ لیک ہوتا ہے تو اس کوڈ کی وجہ سے فوری طور پر پتا چل جائے گا کہ کس امتحانی مرکز سے پرچہ لیک ہوا ہے۔
چیئرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ امتحانات میں نقل روکنے کیلئے بورڈ کی جانب سے 16 سپر ویجی لینس ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو پورے شہر میں امتحانی مراکز کے اچانک دورے کر کے وہاں موجود سہولیات اور امتحانی عمل کا جائزہ لیں گے۔