کراچی : انٹرسال اول کے طلبا کو اضافی نمبروں کی فراہمی کا نوٹیفکیشن انٹر بورڈ کو فراہم نہیں کیا جاسکا، جس سےطلباء یونیورسٹی میں داخلہ فارم جمع کرانے سے محروم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹر بورڈ میں چیئرمین کی عدم دستیابی کا معاملہ بدستور برقرار ہے ، جس کے باعث انٹر بورڈ میں انتظامی امور متاثر ہے اور 300 سے زائد امتحانی مراکز کی تشکیل کا فیصلہ نہ ہوسکا۔
انٹر سال اول کے اضافی نمبروں کی فراہمی کانوٹیفکیشن بھی انٹر بورڈکوفراہم نہیں کیا گیا ، 27ہزار سے زائد طلبا نے مختلف گروپس کے اسکروٹنی فارم جمع کرائے تھے ، اضافی نمبروں کی فراہمی اورتمام طلبا کی ٹیبولیشن کیلئے 25 سے 30 دن درکار ہیں۔
اضافی نمبرز نہ ملنے کے باعث طلبہ این ای ڈی یونیورسٹی میں داخلہ فارم جمع کرانے سے محروم ہیں، 20 مِئی این ای ڈی یونیورسٹی میں داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے۔
مزید پڑھیں : انٹر کے امتحانات 28 اپریل سے شروع ہوں گے یا نہیں ؟ طلبا کے لئے اہم خبر آگئی
دوسری جانب سندھ بھر میں اٹھائیس اپریل سے گیارہویں و بارہویں جماعت کے امتحانات تاخیر کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ طلبہ پریشانی کا شکار ہیں جنہیں تاحال امتحانی شیڈول اور ایڈمٹ کارڈ فراہم نہیں کئے جاسکے ہیں۔
بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی بھر میں انٹر بورڈ کے امتحانی مراکز کا بھی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
خیال رہے سندھ حکومت نے مصباح تنیو کو چیئرمین انٹر بورڈ کراچی تعینات کیا تھا، تاہم انہوں نے چارج لینے سے معذرت کر لی تھی،،اس سے قبل چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ کو چیئرمین انٹر بورڈ کا اضافی چارج دیا گیا تھا ۔