کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے پاکستان سے شکوہ کیا ہے کہ انھیں انٹرنیٹ مہنگا فروخت کیا جا رہا ہے، نیز، پاکستان افغانستان کی حدود میں فریکونسیوں کو تباہ کر رہا ہے، پاکستان اس سے احتراز کرے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کی سربراہی میں ایک وفد نے افغان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و مخابرات مولوی نجیب اللہ حقانی اور وزارت کے دیگر حکام سے ملاقات کی۔
افغان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پاکستانی مہمان نے ٹیکنالوجی، دو طرفہ تعلقات اور تعاون پر گفتگو کی، افغان وفد کی جانب سے کئی شکوے کیے گئے، اور کچھ معاملات میں تعاون کی درخواست کی گئی۔
افغان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے منصوبوں میں افغانستان کے ساتھ کسی نے تعاون نہیں کیا، اقوام عالم اور پڑوسی ممالک ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے تعاون کریں۔
انھوں نے پاکستانی فریق سے کہا کہ اگر پاکستان فائبر نوری کیبل کے ساتھ منسلک ہونے میں دل چسپی ظاہر کرے تو یہ دونوں ممالک کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا، پاکستان اس راستے سے یورپ تک ٹرانزٹ حاصل کر سکے گا اور جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا سے انٹرنیٹ ٹرانزٹ کے شعبے میں منسلک ہو جائے گا۔
مولوی نجیب اللہ حقانی نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی حدود میں فریکونسیوں کی تباہ کاری سے احتراز کرے، تاکہ افغانستان اپنی حدود میں فریکونسیاں ٹھیک طرح سے سیٹ کر سکے اور اس کی آمدنی سے فائدہ اٹھا سکے۔
انھوں نے افغانستان میں بہتر انٹرنیٹ سروس کی دستیابی کے لیے پاکستانی فریق سے مطالبہ کیا کہ ہمیں ڈارک فائبر کرائے پر مہیا کیے جائیں تاکہ سب میرین کیبل تک افغانستان رسائی حاصل کر سکے، جس سے انٹرنیٹ اسپیڈ میں اضافہ اور اس کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔
انھوں نے کہا اگرچہ پاکستان کو سب میرین کیبل تک رسائی حاصل ہے لیکن اس کے باوجود وہ وسطی ایشیا کی بہ نسبت زیادہ مہنگا انٹرنیٹ افغانستان کو فروخت کرتا ہے، اگر پاکستان قیمتیں کم رکھے تو ہم دیگر ممالک سمیت پاکستان سے بھی انٹرنیٹ خریدیں گے۔
وفود کی ملاقات میں ڈاک کے شعبے میں سہولتیں پیدا کرنے پر بھی گفتگو کی گئی، تاکہ پاکستان سے افغانستان ڈاک ترسیل کی سہولت پیدا کی جائے۔
پاکستانی فریق نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بہت سے شعبوں میں افغانستان کے ساتھ تعاون کریں گے، پاکستانی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ آئی ٹی، تعلقات میں بہتری، شکایات کے ازالے اور دیگر حوالوں سے تعاون کرے گا۔
ملاقات میں فریقین نے ایک مشترکہ تیکنیکی ٹیم کے قیام پر اتفاق کیا جو مستقبل میں متعلقہ موضوعات پر بحث کرے گی۔