اسلام آباد ہائی کورٹ کے 31 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کے حکم کے خلاف الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کے لیے مقرر نہ ہو سکیں۔
انٹرا کورٹ اپیلیوں کی سماعت پیر کے روز بھی نہیں ہوگی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے 2 جنوری کی کاز لسٹ جاری کر دی۔ سنگل بینچ میں الیکشن کرانے کا فیصلہ دینے والے جج بھی آئندہ ہفتے رخصت پر ہوں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی مقرر نہ ہو سکی جبکہ جماعت اسلامی کے وکیل حسن جاوید نے بتایا ہے کہ پیر کے روز الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔
متعلقہ: اسلام آباد بلدیاتی انتخابات، عدالت کا تفصیلی تحریری فیصلہ جاری
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ کی جانب سے دارالحکومت میں آج شیڈول کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ چیلنج کرتے ہوئے انٹرا کورٹ اپیل داخل کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وقت کی کمی کی وجہ سے عدالت عالیہ کے سنگل بینچ کے فیصلے پر عمل درآمد ممکن نہیں۔
اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے انتخابات میں معاونت کے لیے سیکریٹری داخلہ کو لکھا گیا خط بھی اپیل کا حصہ بنایا اور اس پر آج ہی سماعت اور سنگل بینچ کا گزشتہ روز کا حکمنامہ معطل کرنے کی استدعا کی۔
الیکشن کمیشن نے اپنی درخواست میں رہنما جماعت اسلامی میاں اسلم اور پی ٹی آئی کے علی نواز اعوان کو فریق بنایا۔