تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

اقامہ میں تبدیلی یا اندراج کیلئے کون سی ہدایات اہم ہیں ؟

ریاض: سعودی عرب میں غیرملکیوں کو رہائش کیلئے اقامے کا حصول لازمی اور بنیادی شرط ہے، قانون کے تحت اقامہ نہ ہونے کی صورت میں تارکین وطن کو غیرقانونی تصور کیا جاتا ہے۔

سعودی عرب میں رہائش پذیرغیرملکیوں کے اقامے دو طرح کے ہوتے ہیں جن میں ملازمت اور کارکنوں کے اہل خانہ کے اقامے شامل ہیں۔

غیر ملکی ملازمین کے اقامے کو بھی دو زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلی قسم تجارتی کارکنوں کی ہوتی ہے جس کے لیے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی سے ورک پرمٹ حاصل کیا جاتا ہے جبکہ دوسری قسم گھریلو کارکنوں کی ہوتی ہے جن کے لیے وزارت افرادی قوت سے ورک پرمٹ درکار نہیں ہوتا۔

گھریلو کارکنوں کو عربی میں "عمالہ منزلیہ” کہا جاتا ہے اور ان کے اقاموں کا اجراء و تجدید جوازات کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

تجارتی کارکنوں کو جو رہائشی قوانین کے تحت "فیملی اسٹیٹس” کے حامل ہوتے ہیں ان کے اہل خانہ کو رہائشی اقامے جاری کیے جاتے ہیں تاہم ان کی شرائط مختلف ہیں جن کے تحت وہ غیرملکی جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں انہیں ہر فیملی ممبر کا اقامہ تجدید کرانے کے لیے ماہانہ چار سو ریال ادا کرنا ہوتے ہیں۔

فیملی ممبران کے اقاموں کے معاملات اور ان کا ایگزٹ ری انٹری اور دیگر امور کی انجام دہی کی ذمہ داری سربراہ خانہ کے ذمہ ہوتی ہے جو اپنے ڈیجیٹل اکاؤنٹ "ابشر” کے ذریعے کر سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ملازمین کے اقاموں کی تجدید و اجراء اور دیگر معاملات کی ذمہ داری اسپانسر کی ہوتی ہے، کارکن براہ راست اپنے رہائشی معاملات انجام دینے کا اہل نہیں ہوتا۔

اقامے کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا کہ ’اقامہ کارڈ میں شادی شدہ کا اسٹیٹس کس طرح درج کیا جائے؟‘

اس کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’کارکنوں کے اقامہ کے تمام امور کی انجام دہی ان کے اسپانسر کے ذمہ ہوتی ہے۔

کارکنوں کے اقامے میں کنوارے کے بجائے شادی شدہ کا اسٹیٹس کے اندراج کے لیے لازمی ہے کہ کارکن کے اسپانسر جوازات سے پیشگی وقت حاصل کریں اور مقررہ وقت پر جوازات کے متعلقہ دفتر پہنچ کر وہاں درکار تبدیلی کرائی جا سکتی ہے۔

واضح رہے اب نئے ڈیجیٹل اقامہ کارڈ میں شادی شدہ کا سٹیٹس درج نہیں کیا جاتا بلکہ جملہ تفصیل جوازات میں کارکن کے ڈیٹا میں درج ہوتی ہے جو ابشر پر موجود ہوتا ہے۔

اقامہ کارڈ میں صرف کارکن کا نام، مذہب، تاریخ پیدائش، سپانسر کا نام، شہریت اور پیشہ درج کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ اقامہ نمبر اور جہاں سے اقامہ کارڈ جاری کیا گیا ہے وہ درج ہوتا ہے۔

ماضی میں اقامہ کے کتابچے پر شادی کا سٹیٹس بھی درج ہوا کرتا تھا تاہم اب یہ صرف اقامہ ہولڈر کی فائل میں ہی شادی کی اسٹیٹس سمیت دیگر تفصیلات درج ہوتی ہیں۔

ایک اور کارکن کی جانب سے دریافت کیا گیا کہ ’اقامہ میں درج انگلش نام غلط ہے اسے کس طرح درست کرایا جائے؟

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ کارڈ میں کسی بھی قسم کی تبدیلی یا درستگی کرانے کے لیے کارکن براہ راست جوازات سے رجوع کرنے کا اہل نہیں۔

کارکن کے کسی بھی معاملے کے لیے اسپانسر جوازات کے مرکزی یا کسی بھی ذیلی ادارے سے رجوع کرنے کے لیے اپائنٹمنٹ حاصل کرے۔

بعد ازاں کارکن کے اصل پاسپورٹ اور اقامہ کارڈ کے ہمراہ متعلقہ اہلکار سے وقت مقررہ پر رجوع کرے جہاں مطلوبہ معاملے کی درستگی کر دی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -