ایران میں 2 خواتین صحافیوں کو عدالت کی جانب سے رہائی کے احکامات ملنے کے بعد دوبارہ مقدمہ کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیلوفر حمیدی اور الہٰی محمدی کو ایرانی عدالت نے 13 اور 12 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم دونوں خواتین صحافیوں کو 17 ماہ جیل میں گزارنے کے بعد عارضی طور پر رہا ئی نصیب ہوئی تھی۔
رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں خواتین صحافیوں نے 2022ء ستمبر میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے ہنگاموں کو اپنے اخبارات میں بھرپور کوریج دی تھی۔
عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ان دونوں خواتین کو اس مقدمے میں عدالت نے طویل قید کی سزا سنائی تھی اور اس کے بعد سے وہ جیل میں قید تھیں تاہم اسی ہفتے کے دوران عدالت نے ضمانت پر ان کی رہائی کا حکم سنایا تھا۔
29 سالہ سافٹ ویئر انجینئر نے سنیاسی بننے کا اعلان کیوں کیا؟
دونوں خواتین کی جانب سے رہائی کے بعد اپنے اہلخانہ کے ہمراہ خوشی منانے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جس کے بعد اب ان دونوں خواتین کے خلاف ایرانی ضابطہ لباس کی خلاف ورزی کرنے اور ننگے سر باہر نکلنے پر کیس رجسٹرڈ کر لیا گیا ہے۔