ایران نے امریکا سے پابندیاں ختم کرنے کی واضح ضمانت کا مطالبہ کر دیا
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی تجویز کو غیرقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے پابندیاں ہٹانے کے طریقہ کار کی وضاحت نہیں کی۔
ایران اور امریکا کے درمیان ایٹمی پروگرام پر 7ہفتے سے جاری مذاکرات میں تعطل آگیا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کی یورینیم افزودگی کو ریڈ لائن قرار دیا ہے جب کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے 60فیصد افزودہ یورینیم کی پیداوار بڑھا دی۔
ایران نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو جانبدار قرار دے کر مغربی ممالک پر تنقید کی ہے۔
نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ امریکی تجویز میں ایران کی تمام افزودگی بند کرنے کی شرط شامل ہے جب کہ ایرانی وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ امریکی تجویز کو رد کرنے کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے امریکی تجویز میں پابندیوں کے خاتمے کی واضح وضاحت نہیں۔
ایران اور امریکا نے اپریل سے 5مذاکراتی دور مکمل کیے لیکن معاہدہ نہ ہو سکا۔
امریکا نے ایران کو جوہری معاہدے کیلیے تجویز بھیج دی جس کے بارے میں وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ یہ قابل قبول ہے جبکہ اسے قبول کرنا تہران کے بہترین مفاد میں ہے۔
العربیہ پر شائع اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ پیشرفت اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے فوراً بعد سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ ایران نے یورینیم کی پیداوار میں اضافہ کر دیا ہے۔