اسرائیل پر کیے جانے والے حالیہ میزائل حملے کے بعد ایرانی حکام نے دھمکی دی ہے کہ اگر کسی ملک نے اسرائیل کا دفاع یا اس کی حمایت کی تو اس پر اس سے بڑا حملہ کیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر اپنے حملوں میں تیزی لائیں گے، ایرانی حکام نے دفمکی دی کہ جو ملک اسرائیل کے دفاع میں آگے آئے گا اس کی اہم تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔
ایرانی حکام کے ایک پیغام کے مطابق ایران عالمی قوانین کے تحت اپنی سلامتی اور دفاع کیلیے فیصلہ کن جواب دینے کا مکمل حق رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں : ایئر ڈیفنس سسٹم نے 2 اسرائیلی طیارے مار گرائے، ایران کا دعویٰ
یاد رہے کہ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی ایئر ڈیفنس سسٹم نے 2 اسرائیلی طیارے مار گرائے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایرانی ایئر ڈیفنس سسٹم کی جانب سے 2 طیارے مار گرانے اور خاتون پائلٹ کے گرفتار ہونے کی تردید کردی ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ اسرائیل میں کوئی مقام بھی محفوظ نہیں رہے گا ہمارا بدلہ تکلیف دہ ہوگا۔
سینئر اہلکار نے کہا کہ اسرائیل ہمارے کمانڈروں، سائنسدانوں اور لوگوں کو مارنے کی بھاری قیمت ادا کرے گا۔
مزید پڑھیں : ایران کا دوسرا حملہ : اسرائیل پھر دھماکوں سے گونج اٹھا
ایران نے ‘آپریشن وعدہ صادق 3’ کی ایک اور کارروائی میں اسرائیل پر میزائلوں کی برسات کردی۔ اسرائیل میں ایک بار پھر سائرن بج اٹھے۔
ہفتے کی علی الصبح اسرائیل پر ایک اور میزائل حملہ کیا گیا اس دوران ایک میزائل تل ابیب کے عین وسط میں کامیابی سے ہدف پر آکر گرا۔
اسرائیل میں مختلف مقامات پر گولہ باری سے آگ اور دھوئیں کے بادل چھا گئے، اسرائیلی حکام کی جانب سے عوام کو دوبارہ بنکرز میں جانے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔