نئی دہلی: بھارت کو ایک کے بعد ایک دھچکا لگ رہا ہے، ریل منصوبے کے بعد ایران نے بھارت کو گیس پائپ لائن پروجیکٹ سے بھی الگ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کو فرزاد ایران کے ساتھ گیس فیلڈ منصوبے سے بھی ہاتھ دھونا پڑ گیا ہے، ایران نے گیس پروجیکٹ سے بھی بھارت کو الگ کر دیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران فرزاد بی گیس فیلڈ کا منصوبہ خود مکمل کرے گا، غیر ملکی میڈیا کے مطابق گیس فیلڈ کا یہ منصوبہ ممکنہ طور پر چین کو مل سکتا ہے۔
اس سے قبل ایران نے فنڈز میں تاخیر کرنے پر بھارت کو چاہ بہار ریل پراجیکٹ سے بھی علیحدہ کر دیا تھا، جس کے بعد ایرانی حکومت نے اپنے طور پر ریل لائن کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔
بڑا دھچکا، ایران نے بھارت کو اہم پراجیکٹ سے الگ کر دیا
ایران اب چاہ بہار ریلوے لائن کو بھارت کے بغیر مکمل کرے گا، بھارت اور ایران کے درمیان یہ معاہدہ 4 سال پہلے طے پایا تھا، منصوبے کے تحت افغان سرحد پر چاہ بہار سے زاہدان تک ریلوے لائن تعمیر ہونی تھی، تاہم بھارت کی جانب سے پروجیکٹ پر کام شروع کرنے اور فنڈز کی فراہمی میں مسلسل تاخیر ہوتی رہی۔
ایرانی حکام نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ یہ پراجیکٹ مارچ 2022 تک مکمل ہوگا، ادھر بھارت میں ایران کے فیصلے کے بعد کانگریس رہنما انتہا پسند مودی سرکار پر برس پڑے ہیں، اپوزیشن رہنما مودی سرکار کی پالیسیوں کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔