ایران نے امریکی صدر کی دھمکیوں پر سخت ترین ردعمل دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
پیر کے روز ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران اپنی سرزمین یا مفادات پر کسی بھی حملے کا "فیصلہ کن اور پوری طاقت کے ساتھ” جواب دے گا۔
اسماعیل بغائی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ "ایران اپنی علاقائی سالمیت، سلامتی یا قومی مفادات کی کسی بھی خلاف ورزی کا فیصلہ کن اور پوری طاقت کے ساتھ جواب دے گا اور ’’اس میں کوئی شک نہیں‘‘۔
بغائی نے ہفتے کے آخر میں یمن کے حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر امریکی افواج کے مہلک حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے "جرم” اور بین الاقوامی قانون کی ” صریح خلاف ورزی” قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے ایرانی رہنما کو ایک خط بھیجنے کے بعد جوہری معاملے پر بات چیت کی درخواست کرنے کے بعد ایران کو امریکی پیغامات "انتہائی متضاد” تھے۔
انہوں نے کہا کہ "امریکہ سے موصول ہونے والے پیغامات انتہائی متضاد ہیں مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے، وہ بیک وقت ایران کے تجارتی اور پیداواری شعبوں پر وسیع پابندیاں عائد کرتے ہیں۔