اشتہار

پابندیوں کے باوجود ایرانی تیل کی برآمدات میں اضافہ

اشتہار

حیرت انگیز

تہران : ایرانی تیل کی برآمدات 2022 کے آخری دو ماہ میں نئی بلندیوں پر پہنچ گئیں اور امریکی پابندی کے باوجود 2023 کا آغاز ایک اچھے آغاز کے ساتھ ہوا، جس کی مقدار1.23 ملین بیرل ہے۔

تفصیلات کے مطابق تہران کی تیل کی برآمدات کو اس وقت بڑی کمی کا سامنا کرنا پڑا جب سال 2018 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے2015 میں ایران کی حکومت کو تیل کی برآمدات اور اس سے وابستہ محصولات کو روکنے کے لیے پابندیاں عائد کی تھیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال سے تہران اور بیجنگ کے درمیان اقتصادی شراکت داری کے نتیجے میں چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔

- Advertisement -

چین کی ایرانی تیل کی درآمد دسمبر 2022 میں 1.2 ملین بیرل یومیہ کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 130 فیصد زیادہ ہے۔

انفارمیشن کمپنی "کپلر” کا اندازہ ہے کہ ماہ نومبر میں ایرانی خام تیل کی برآمدات 1.23 ملین بیرل یومیہ رہی جو اگست 2022 کے بعد سے بلند ترین سطح ہے اور تقریباً اپریل 2019 میں پہنچنے والی سطح (1.27 ملین بیرل یومیہ) کے برابر ہے۔

دوسری جانب انرجی کنسلٹنٹ ایس وی بی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ دسمبر میں ایرانی خام تیل کی برآمدات اوسطاً 1.137 ملین بیرل یومیہ رہی جو کہ نومبر کے مقابلے میں 42,000بی پی ڈی زیادہ ہے، ایس وی بی نے سال2022 کے سب سے زیادہ اعداد و شمار پہلے دیے گئے تخمینوں کی بنیاد پر بیان کیے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں