تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

امریکا کون ہوتا ہے ایران سے متعلق فیصلے کرنے والا؟ حسن روحانی

تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے ایران سے متعلق امریکی فیصلے اور پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کون ہوتا ہے ایران کے حوالے سے فیصلے کرنے والا؟

تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے آج ایران سے متعلق امریکا کی نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے، علاوہ ازیں مائیک پومپیو نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے متعلق پابندیوں کے امریکی فیصلے قبول نہیں کئے جائیں گے، تمام ممالک آزاد اور خود مختار ہیں، دیگر ممالک بھی ایران سے متعلق امریکی فیصلوں کو رد کریں گے۔


امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو


حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ایسے فیصلے آتے رہتے ہیں، تاہم ایرانی عوام امریکی پابندیوں کو پہلے ہی رد کر چکے ہیں، ہم ایسی دھمکیوں سے ڈرتے ہیں اور نہ ہی کان دھرتے ہیں۔

خیال رہے کہ آج امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران سے متعلق کہا تھا کہ ایران کی کسی بھی متبادل حکمت عملی سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، ایران پر بہت زیادہ اقتصادی دباؤ بڑھائیں گے، ایرانی رہنماؤں کو ہماری سنجیدگی کے بارے میں کوئی شک نہیں ہوگا۔


ایرانی ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے یورپ کی کوششیں ناکافی ہیں، جواد ظریف


مائیک پومپیو نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب بن رہا ہے، ایران کو دھمکی آمیز رویہ ترک کرنا ہوگا، ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اثرورسوخ بڑھایا، ایران کو دوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانے دیں گے، ان کو یورینیم کی افزودگی روکنی ہوگی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -