جمعہ, جنوری 24, 2025
اشتہار

ایران میں حجاب سے متعلق سخت قانون کی منظوری

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: ایران کی پارلیمنٹ نے ملک میں حجاب سے متعلق ایک نئے سخت قانون کو منظور کرلیا ہے، جس کے تحت صحیح طریقہ سے حجاب نہ کرنے یا حجاب کی مخالفت کرنے والی خواتین کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی جانب سے کئی دفعہ اس طرح کی پابندیوں پر تنقید کے باوجود قانون سازوں کی جانب سے اس سخت قانون کو پاس کردیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس بار قانون کو سختی سے لاگو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے ایران میں حجاب کو لے کر مخالفت کی اطلاعات سامنے آرہی تھیں، جس کے باعث اس سخت کو پاس کیا گیا۔

- Advertisement -

ایرانی عدلیہ نے سابق صدر ابراہیم رئیسی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ’حجاب اور عفت‘ بل کا مسودہ تیار کیا تھا۔

یہ قانون عوامی مقامات اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر صحیح طریقے سے حجاب نہ پہننے یا پوری طرح سے حجاب کو ترک کرنے والی خواتین پر 20 ماہ کی تنخواہ کے برابر جرمانہ لگانے کی اجازت دے گا، جرمانہ 10 دنوں کے اندر ادا کرنا ہوگا۔

ایسا نہ کرنے کی صورت میں متعدد اقسام کی سرکاری خدمات، مثال کے طور پر پاسپورٹ کی تجدید یا اجراء، ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء اور ایگزٹ پرمٹ جاری کرنے سے محروم کر دیا جائے گا۔

واصح رہے کہ 2022 میں ایرانی-کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد سے حجاب نہ پہننے والی عورتوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوگیا ہے۔

دوسری جانب افغان طالبان نے ایک نیا حکم جاری کیا ہے جس میں خواتین پر صحت کی تعلیم حاصل کرنے کی پابندی لگادی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سینئر عہدیداروں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان قیادت نے خواتین کو نرسنگ اور دائی کے کورسز سمیت صحت کی تعلیم حاصل کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششیں تیز کر دیں

وزارت صحت کے حکام نے تعلیمی اداروں کے سربراہان سے ملاقات کے دوران اس پابندی سے متعلق آگاہ کیا، مگر اس حوالے سے تحریری حکم نامہ تاحال جاری نہیں کیا گیا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں