سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے متعلق کیے گئے ٹوئٹ پر ردعمل دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ یہ ناقابل یقین ہے، کم ازکم اخلاقیات کہتی ہے کہ علوی صاحب کو مستعفی ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صدر دفتر مؤثر طریقے، رولز آف بزنس کے مطابق چلانے میں ناکام رہے، سرکاری کام فائلز پر چلایاجاتا ہے اور اس پر عمل یقینی بنایا جاتا ہے،۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مزید لکھا کہ ایسے بیانات صرف گیلری کے ساتھ کھیلنے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
صدر مملکت کے ٹوئٹ پر وزارت قانون و انصاف کا ردعمل آگیا
واضح رہے کہ عارف علوی نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے بلکہ ان کے عملے نے ان کی مرضی اور حکم کو مجروح کیا ہے۔
’میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا، عملے سے کہا تھا بغیر دستخط بلوں کو مقررہ وقت پر واپس کر دیں۔ میں نے اپنے عملے سے کئی بار پوچھا کہ بل واپس کر دیے ہیں لیکن عملے نے یقین دہانی کروائی کہ بل واپس کر دیے۔
صدر مملکت نے کہا کہ اللہ سب جانتا ہے اور یقین ہے کہ وہ مجھے معاف کر دے گا، ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جو اس سے متاثر ہوں گے۔