تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

"حلف نہ اٹھایا تو نشست سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے”

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے دائر درخواست عدم پیروی پر خارج کردی ہے، جس کے نتیجے میں اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر ممبرشپ کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم امتناع ختم ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار کی نااہلی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر مدعی پیش نہ ہوئے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ درخواست گزار نوازش پیرزادہ گزشتہ سماعت پر بھی پیش نہیں ہوئے تھے، اسحاق ڈار کو عدالت نے طلب کیا تھا لیکن وہ بھی پیش نہیں ہوئے۔اس موقع پر کمرہ عدالت میں موجود سابق وزیر خزانہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار بیمار ہیں اور بیرون ملک مقیم ہیں، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ آرڈیننس کے تحت دو ماہ حلف نہ اٹھانے والے کی نشست خالی تصور ہوگی، اسحاق ڈار کا نوٹیفکیشن نہیں ہوا اس لئے ان پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے درخواست عدم پیروی پر خارج کردی اور ساتھ ہی نوٹیفکیشن روکنےکا حکم امتناع بھی ختم ہوگیا،حکم امتناع ختم ہونے پر اسحاق ڈار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی اسحاق ڈار پر نئے آرڈیننس کا اطلاق ہوجائے گا، اگر اسحاق ڈار نے دو ماہ کے اندر پاکستان آ کر حلف نہ اٹھایا تو وہ سینیٹ کی نشست سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

Comments

- Advertisement -