وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایف 9 پارک میں لڑکی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں جمعرات کی رات گن پوائنٹ پر دو ملزمان نے مبینہ طور پر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، تھانہ مارگلہ پولیس نے لڑکی کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ دوست کے ساتھ پارک آئی تھی دو افراد نے گن پوائنٹ پر روکا اور مجھے دھکا دے کر گرایا گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا جنگل میں لے جاکر ساتھی کو علیحدہ کرکے اسے مارا۔
چیئرمین انسانی حقوق کمیٹی کا نوٹس
چیئرمین انسانی حقوق کمیٹی مہرین رزاق بھٹو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ فوری رپورٹ کمیٹی انسانی حقوق پارلیمنٹ کو جمع کروائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اس معاملے کی تفتیش کو کمیٹی خود دیکھے گی۔
مہرین رزاق نے کہا کہ متاثرہ لڑکی کو انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے پولیس ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرے ایسے درندوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
مشکوک افراد کے ڈی این اے لیے جارہے ہیں، ترجمان اسلام آباد پولیس
اُدھر اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ وقوعہ سے متعلق اسپیشل یونٹ برخلاف جنسی جرائم تفتیش کررہا ہے، تفتیش کی نگرانی سی پی او آپریشنز سہیل ظفر چٹھہ کررہے ہیں، وقوعہ کے وقت پارک میں موجود لوگوں اور انتظامیہ سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے ۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ مشکوک افراد کے ڈی این اے بھی لئے جارہے ہیں، کیمروں اور انٹیلیجنس کی بنیاد پر شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، جلد اصل ملزمان کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔